خاطر جان طالبان کا ایک اہم کمانڈر تھا لیکن بعد ازاں شدت پسندی ترک کر کے حکومت کا حامی بن گیا تھا۔
پاکستان کے قبائلی علاقے باجوڑ میں ہفتہ کو ہونے والے ایک بم دھماکے میں امن کمیٹی کے ایک رکن سمیت دو افراد ہلاک ہوگئے۔
مقامی حکام کے مطابق یہ واقعہ مرکزی قصبے خار میں پیش جہاں مقامی امن کمیٹی کے رکن خاطر خان کو دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔
خاطر جان طالبان کا ایک اہم کمانڈر تھا لیکن بعد ازاں شدت پسندی ترک کرکے حکومت کا حامی بن گیا تھا۔
دریں اثناء پشتو کی ایک اداکارہ شازیہ کو نامعلوم افراد نے تیزاب سے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا۔
ہفتہ کو علی الصبح نوشہرہ میں شازیہ کے گھر میں گھس کر ان پر تیزاب پھینکا گیا جس سے فنکارہ کی والدہ اور بھائی کو بھی معمولی زخم آئے۔ شازیہ کو پشاور کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
یہ واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ بتایا جاتا ہے۔
مقامی حکام کے مطابق یہ واقعہ مرکزی قصبے خار میں پیش جہاں مقامی امن کمیٹی کے رکن خاطر خان کو دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنایا گیا۔
خاطر جان طالبان کا ایک اہم کمانڈر تھا لیکن بعد ازاں شدت پسندی ترک کرکے حکومت کا حامی بن گیا تھا۔
دریں اثناء پشتو کی ایک اداکارہ شازیہ کو نامعلوم افراد نے تیزاب سے حملہ کرکے شدید زخمی کردیا۔
ہفتہ کو علی الصبح نوشہرہ میں شازیہ کے گھر میں گھس کر ان پر تیزاب پھینکا گیا جس سے فنکارہ کی والدہ اور بھائی کو بھی معمولی زخم آئے۔ شازیہ کو پشاور کے اسپتال منتقل کردیا گیا۔
یہ واقعہ ذاتی رنجش کا شاخسانہ بتایا جاتا ہے۔