سماعت کے بعد رمشا کے وکیل طاہر نوید چوہدری نے الزام لگایا کہ استغاثہ اس مقدمے میں تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے۔
پاکستان میں توہینِ اسلام کے الزام میں زیرِ حراست نو عمر عیسائی لڑکی رمشا مسیح کی ضمانت کی درخواست پر سماعت تین ستبمر تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
ہفتہ کو اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں رمشاء کی ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی تو استغاثہ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ درخواست پر مسیحی لڑکی یا اس کے والدین کے دستخط نہیں ہیں۔
سماعت کے بعد رمشا کے وکیل طاہر نوید چوہدری نے الزام لگایا کہ استغاثہ اس مقدمے میں تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ طبی رپورٹ سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ان کی موکلہ کمسن ہے۔
جمعہ کو وفاقی دارالحکومت ہی کی ایک عدالت نے پولیس کی نامکمل تفتیش کے باعث رمشا کے عدالتی ریمانڈ میں مزید چودہ دن کی توسیع کرتے ہوئے اسے جیل بھجوا دیا تھا۔
طبی رپورٹ میں عیسائی لڑکی کی عمر 14 سال بتائی گئی تھی جب کہ یہ بھی کہا گیا کہ رمشا ’ڈاؤن سنڈروم‘ نامی بیماری کا شکار ہے جس کی وجہ سے اُس کی ذہنی صحت جسمانی نشونما سے مطابقت نہیں رکھتی۔
عیسائی لڑکی کو اسلام آباد کی ایک نواحی علاقے ’مہرآباد‘ سے گزشتہ ماہ پولیس نے اُس وقت اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا تھا جب قرآنی آیات والے مقدس اوراق کی بے حرمتی کے الزام پر مقامی آبادی نے رمشا کے گھر کا گھیراؤ کر لیا تھا۔
ہفتہ کو اسلام آباد کے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں رمشاء کی ضمانت کی درخواست کی سماعت ہوئی تو استغاثہ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ درخواست پر مسیحی لڑکی یا اس کے والدین کے دستخط نہیں ہیں۔
سماعت کے بعد رمشا کے وکیل طاہر نوید چوہدری نے الزام لگایا کہ استغاثہ اس مقدمے میں تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ طبی رپورٹ سے یہ ثابت ہو چکا ہے کہ ان کی موکلہ کمسن ہے۔
جمعہ کو وفاقی دارالحکومت ہی کی ایک عدالت نے پولیس کی نامکمل تفتیش کے باعث رمشا کے عدالتی ریمانڈ میں مزید چودہ دن کی توسیع کرتے ہوئے اسے جیل بھجوا دیا تھا۔
طبی رپورٹ میں عیسائی لڑکی کی عمر 14 سال بتائی گئی تھی جب کہ یہ بھی کہا گیا کہ رمشا ’ڈاؤن سنڈروم‘ نامی بیماری کا شکار ہے جس کی وجہ سے اُس کی ذہنی صحت جسمانی نشونما سے مطابقت نہیں رکھتی۔
عیسائی لڑکی کو اسلام آباد کی ایک نواحی علاقے ’مہرآباد‘ سے گزشتہ ماہ پولیس نے اُس وقت اپنی حفاظتی تحویل میں لے لیا تھا جب قرآنی آیات والے مقدس اوراق کی بے حرمتی کے الزام پر مقامی آبادی نے رمشا کے گھر کا گھیراؤ کر لیا تھا۔