یہ رقم پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خواہ اور اس سے ملحقہ قبائلی علاقوں میں شورش کے باعث نقل مکانی کرنے والے افراد کی امداد اور اُن کی دوبارہ آبادکاری میں معاونت کے لیے استعمال ہو گی۔
اسلام آباد —
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ اور وفاق کے زیرِ انتظام قبائلی علاقوں (فاٹا) میں شورش کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کے لیے اقوامِ متحدہ نے ایک کروڑ ڈالر امداد کا اعلان کیا ہے۔
اقوامِ متحدہ اور حکومتِ پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کے شمال مغربی حصے میں سلامتی کے خدشات کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 170,000 سے زائد ہے، جن میں سے محض 10 فیصد امدادی کیمپوں میں مقیم ہیں۔
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فراہم کی جانے والی امداد کے لیے اقوام متحدہ کے نگراں ادارے (یو این اوچا) کے اسلام آباد میں ترجمان ڈین ٹینگو نے پیر کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ تازہ امداد اقوامٕ متحدہ کے ہنگامی فنڈ سے جاری کی گئی ہے، جو متاثرین کی امداد اور اُن کی دوبارہ آبادکاری میں معاونت کے لیے استعمال ہو گی۔
’’اس رقم کا اجراء انتہائی مناسب وقت پر ہوا ہے کیوں کہ شمال مغربی پاکستان میں لگ بھگ 10 لاکھ بے گھر افراد کو ہماری مدد کی ضرورت ہے۔‘‘
ترجمان نے بتایا کہ یہ رقم متاثرین میں اشیاء خورد و نوش، صاف پانی، صحت و صفائی اور تعلیم کی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ ہو گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ اضافی رقم کی دستیابی سے اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کو اپنے منصوبے جاری رکھنے میں آسانی ہو گی، اور وہ اس رقم کی مدد سے بے گھر افراد کے لیے عارضی ٹھکانوں اور روز مرہ استعمال کی دیگر اشیاء کی فراہمی بھی یقینی بنا سکیں گے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ کامیاب فوجی کارروائیوں کے ذریعے متعدد علاقوں کو عسکریت پسندوں سے پاک کرایا جا چکا ہے، جس کے بعد اُن علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی سلسلہ وار واپسی بھی جاری ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق جون اور جولائی کے مہینوں میں 67,000 افراد باجوڑ، کرم، مہمند اور جنوبی وزیرستان ایجنسیوں کے پُرامن علاقون کو واپس لوٹے۔ امدادی اداروں نے ان افراد کو سفری سہولت مہیا کرنے کے علاوہ دیگر ضروری اشیاء بھی فراہم کیں۔
اقوامِ متحدہ اور حکومتِ پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کے شمال مغربی حصے میں سلامتی کے خدشات کی وجہ سے بے گھر ہونے والے افراد کی تعداد 170,000 سے زائد ہے، جن میں سے محض 10 فیصد امدادی کیمپوں میں مقیم ہیں۔
انسانی ہمدردی کی بنیاد پر فراہم کی جانے والی امداد کے لیے اقوام متحدہ کے نگراں ادارے (یو این اوچا) کے اسلام آباد میں ترجمان ڈین ٹینگو نے پیر کو وائس آف امریکہ کو بتایا کہ تازہ امداد اقوامٕ متحدہ کے ہنگامی فنڈ سے جاری کی گئی ہے، جو متاثرین کی امداد اور اُن کی دوبارہ آبادکاری میں معاونت کے لیے استعمال ہو گی۔
’’اس رقم کا اجراء انتہائی مناسب وقت پر ہوا ہے کیوں کہ شمال مغربی پاکستان میں لگ بھگ 10 لاکھ بے گھر افراد کو ہماری مدد کی ضرورت ہے۔‘‘
ترجمان نے بتایا کہ یہ رقم متاثرین میں اشیاء خورد و نوش، صاف پانی، صحت و صفائی اور تعلیم کی سہولتوں کی فراہمی پر خرچ ہو گی۔
اُن کا کہنا تھا کہ اضافی رقم کی دستیابی سے اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کو اپنے منصوبے جاری رکھنے میں آسانی ہو گی، اور وہ اس رقم کی مدد سے بے گھر افراد کے لیے عارضی ٹھکانوں اور روز مرہ استعمال کی دیگر اشیاء کی فراہمی بھی یقینی بنا سکیں گے۔
پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ کامیاب فوجی کارروائیوں کے ذریعے متعدد علاقوں کو عسکریت پسندوں سے پاک کرایا جا چکا ہے، جس کے بعد اُن علاقوں سے نقل مکانی کرنے والے افراد کی سلسلہ وار واپسی بھی جاری ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق جون اور جولائی کے مہینوں میں 67,000 افراد باجوڑ، کرم، مہمند اور جنوبی وزیرستان ایجنسیوں کے پُرامن علاقون کو واپس لوٹے۔ امدادی اداروں نے ان افراد کو سفری سہولت مہیا کرنے کے علاوہ دیگر ضروری اشیاء بھی فراہم کیں۔