پاکستان نے ان دعوؤں کو ’’مضحکہ خیز‘‘ قرار دے کر مسترد کر دیا ہے کہ اُس کی خفیہ ایجنسی افغانستان میں تعینات جرمن سکیورٹی فورسز کی جاسوسی کر رہی ہے۔
جرمنی کے ہفت روزہ اخبار ’بِلڈ ایم سونٹاگ‘ (Bild am Sonntag) نے اتوار کو ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ جرمن سراغ رساں ادارے ’بی این ڈی‘ نے ملک کی وزارت داخلہ کو متنبہ کیا ہے کہ افغانوں کی تربیت پر معمور 180 جرمن پولیس افسران کی پاکستان نگرانی کر رہا ہے۔
لیکن پاکستانی وزارت خارجہ کے ایک اعلیٰ عہدے دار نے پیر کو برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے گفتگو میں اس خبر کی تردید کرتے ہوئے اسے ’’مضحکہ خیز‘‘ اور ’’بے کار‘‘ قرار دیا۔ رائٹرز نے عہدے دار کی درخواست پر اُس کا نام ظاہر نہیں کیا ہے۔
پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس سے جب اس خبر کے سلسلے میں رابطہ کیا گیا تو اُن کا کہنا تھا کہ یہ تبصرہ کرنے کے لائق نہیں۔
البتہ جرمن وزارت داخلہ کے عہدے داروں نے رائٹرز کو بتایا کہ بی این ڈی کو شبہ ہے کہ پاکستانی خفیہ ایجنسی نے ایک جرمن ای میل تک رسائی حاصل کی تھی لیکن اس پیش رفت کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔
جرمن سراغ رساں ادارے نے اخباری رپورٹ پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے۔