وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھارت اور پاکستان کے مابین تنازعات کو اخلاص سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
منگل کو اسلام آباد میں بھارت سے آنے والے سکھ برادری کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم گیلانی نے کہا کہ دو طرفہ امن مذاکرات میں اہم اُمور خلوص نیت سے ہی حل کیے جا سکتے ہیں۔
اُنھوں نے کہا کہ جامع مذاکرات کا سلسلہ بحال ہونے کے بعد دونوں ملکوں کی داخلہ، تجارت اور دفاع کی وزارتوں کے وفود کے مابین ہونے والی بات چیت اطمینان بخش رہی ہے۔
وزیر اعظم نے یہ بیان ایک ایسے وقت دیا ہے جب رواں ہفتے دونوں ملکوں کے درمیان جامع امن مذاکرات کا ایک اہم دور اسلام آباد میں ہو رہا ہے۔
وزیر اعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی وفد نے ریاست ہریانہ کی قانون ساز اسمبلی کے رکن چودھری ابے سنگھ کی قیادت میں یوسف رضا گیلانی سے ملاقات کی۔
بیان کے مطابق پاکستانی وزیر اعظم نے دونوں ملکوں کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لانے کے لیے دو طرفہ تجارت، عوامی رابطوں اور بالخصوص اراکین پارلیمان کے وفود کے تبادلے میں اضافے کی ضرورت پر زور دیا۔
بقول مسٹر گیلانی کے بھارت اور پاکستان کو دیرینہ تنازعات کو ہر صورت حل کر کے امن کے ساتھ رہنے کی ضرورت ہے تاکہ خطے کے عوام کودرپیش غربت، سماجی اور اقتصادی ترقی جیسے مسائل پر توجہ دی جاسکے۔
بھارتی وفد سے بات چیت میں پاکستانی وزیر اعظم نے دونوں ملکوں میں مذہبی اور دیگر مقدس مقامات کی مناسب دیکھ بھال کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور اُن کا کہنا تھا کہ ان مقامات کی زیارت کرنے والے افراد کو دونوں ملکوں میں مناسب سہولتیں دی جانی چاہیں۔
پاکستان اور بھارت کے خارجہ سیکرٹریوں کے درمیان 23 اور 24 جون کو اسلام آباد میں مذاکرات میں کشمیر سمیت دیگر متنازع امور اور دوطرفہ تجارت کے موضوعات پر اب تک ہونے والی بات چیت میں پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔
ان مذاکرات میں بھارتی وفد کی قیادت سیکرٹری خارجہ نیرو پما راؤ کریں گی جب کے اُن کے ہم منصب سلمان بشیر پاکستانی وفد کی سربراہی کریں گے۔