شمالی وزیرستان میں جمعہ کو ایک مبینہ امریکی ڈرون حملے میں کم از کم آٹھ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے ہیں۔
بغیر پائلٹ کے طیارے سے داغے گئے میزائلوں کا ہدف غلام خان کے علاقے میں پیدل اور ایک گاڑی میں سوار عسکریت پسند تھے۔
شمالی وزیرستان کا یہ علاقہ طالبان کمانڈر مولوی گل بہادر کے جنگجوؤں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے اور حالیہ دنوں میں یہاں تواتر کے ساتھ ہونے والے میزائل حملوں میں درجنوں شدت پسندوں کی ہلاکت کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔
ذرائع ابلاغ کی قبائلی علاقوں تک رسائی نا ہونے کی وجہ سے میزائل حملوں اور ان میں ہونے والے جانی اور مالی نقصان کی آزاد ذرائع سے تصدیق نا ممکن ہے۔
رواں ہفتے کے اوایل میں دو روز کے دوران کم از کم چھ ڈرون حملوں میں 35 مبینہ عسکریت پسند ہلاک ہو گئے تھے۔
سال 2010ء میں پاکستانی سرزمین پر 115 سے زائد مبینہ امریکی میزائل حملوں میں زیادہ تر کا ہدف شمالی وزیرستان میں طالبان اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے ٹھکانے تھے۔
افغان سرحد سے ملحقہ یہ قبائلی علاقہ افغان طالبان کے حقانی نیٹ ورک کا گڑھ مانا جاتا ہے اور باور کیا جاتا ہے کہ مقامی شدت پسندوں کی مدد سے یہ جنگجو سرحد پار امریکہ اور نیٹو افواج پر حملوں میں ملوث ہیں۔
سال 2010ء میں پاکستانی سرزمین پر 115 سے زائد مبینہ امریکی میزائل حملوں میں زیادہ تر کا ہدف شمالی وزیرستان میں طالبان اور القاعدہ سے تعلق رکھنے والے عسکریت پسندوں کے ٹھکانے تھے۔