پاکستان کی اسلامی نظریاتی کونسل کے ایک رکن صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے کونسل کے چیئرمین مولانا محمد خان شیرانی کو ایک خط لکھا ہے جس میں یہ سفارش کی گئی ہے کہ وہ آئندہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں مردوں کے حقوق کا معاملہ بھی ایجنڈے میں شامل کریں۔
اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین کو لکھے گئے خط میں یہ موقف اختیار کیا گیا ہے کہ بعض خواتین کی طرف سے مردوں کے حقوق کی حق تلفی ہو رہی ہے، اس لیے خواتین کے حقوق کے تحفظ کے بل کی طرح مردوں کے حقوق کے لیے بھی سفارشات مرتب کی جائیں۔
کونسل کے رکن صاحبزادہ قاسمی کا کہنا ہے کہ بعض مردوں نے اُن سے رابطہ کر کے کہا کہ اُن کے حقوق کے لیے بھی آواز بلند کی جانی چاہیئے۔
اسلامی نظریاتی کونسل اس سے قبل خواتین اور لڑکیوں کے حقوق سے متعلق معاملات پر تو غور کرتی رہی ہے لیکن مردوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کا معاملہ پہلی مرتبہ سامنے آیا ہے۔
کونسل کا اجلاس آئندہ ہفتے ہو گا، جس میں اس معاملے پر بحث ہو گی۔
اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے حکومت کو قانون سازی سے متعلق سفارشات بھیجی جاتی ہیں لیکن آئینی طور پر حکومت ان پر عملدرآمد کے لیے پابند نہیں ہے۔
حال ہی اسلامی نظریاتی کونسل کی طرف سے خواتین سے متعلق قانونی سفارشات اور بعض متنازع بیانات سامنے آنے پر بعض حلقوں کی طرف سے اُن پر تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا۔
تاہم کونسل کا کہنا ہے کہ وہ باہمی مشاورت سے اسلامی قوانین کے مطابق اپنی سفارشات مرتب کرتی ہے۔