پاکستان میں انسداد دہشت گردی کی ایک عدالت نے سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کے مقدمہ قتل میں پانچ گواہوں کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔
سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے یہ وارنٹ گواہوں کو نوٹسز بھیجے جانے کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہونے پر جاری کیے۔
شائع شدہ اطلاعات کے مطابق ان افراد میں اشفاق انور، جاوید اقبال، خالد جمیل عبدالرزاق میرانی اور نثار جدون شامل ہیں اور عدالت نے انھیں گرفتار کر کے نو فروری کو پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
بینظیر بھٹو 27 دسمبر 2007ء کو راولپنڈی میں ایک انتخابی جلسے سے خطاب کے بعد لیاقت باغ سے نکلی ہی تھیں کہ انھیں ایک قاتلانہ حملے میں ہلاک کر دیا گیا۔
ان کے مقدمہ قتل میں اُس وقت کے فوجی صدر جنرل پرویز مشرف اور دو اعلیٰ پولیس افسران سمیت آٹھ افراد پر فرد جرم عائد کی جا چکی ہے۔
استغاثہ اس مقدمے کی کارروائی میں سست روی کی شکایت کرتا آیا ہے اور سات سال گزرنے کے باوجود یہ مقدمہ تاحال اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکا ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ بینظیر بھٹو کی سیاسی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی 2008ء سے 2013ء تک اقتدار میں رہی اور ان کے شوہر آصف علی زرداری ملک کے صدر رہ چکے ہیں۔