پاکستان میں سکیورٹی ذرائع نے کہا ہے کہ فوج کے زیرِ حراست بریگیڈیئر علی خان اور چار دیگر افسران کے ایک کالعدم تنظیم کے ساتھ روابط کے الزامات میں باضابطہ طور پر فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
بریگیڈئیر علی خان اور دیگر چار افسران کو مئی 2011ء میں کالعدم تنظیم حزب التحریر کے ساتھ روابط کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ وہ حزب التحریر کے ایجنڈے کے تحت دیگر فوجی عہدیداروں کو اپنا ہمنوا بنا رہے تھے۔
گرفتاری کے وقت بریگیڈیئر علی خان راولپنڈی میں فوج کے صدر دفتر جی ایچ کیو میں تعینات تھے اور ان کی مدت ملازمت میں دو ماہ باقی تھے۔
کالعدم حزب التحریر ایک اسلامی تنظیم ہے جو مسلمان ملکو ں میں خلافت قائم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔ دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے دیگر شہروں میں مختلف مقامات میں اس تنظیم کی جانب سے تقسیم کیے جانے والے پمفلٹس میں درج تحریروں میں فوجی قیادت سے پاکستان کے سیاسی حکمرانوں کو برطرف کرنے کا مطالبات کیے جاتے رہے ہیں۔