پاکستان کرکٹ بورڈ کے اپیلیٹ ٹربیونل نے ہفتے کے روز سابق کپتان یونس خان کی ٹیم میں شمولیت پر عائد غیر معینہ مدت تک کی پابندی ختم کردی ہے۔
ٹربیونل نے گیند خراب کرنے ”بال ٹمپرنگ“کی پاداش میں شاہد آفریدی پرعائد 30لاکھ جرمانہ ختم جب کہ کامران اکم اور عمر اکمل پر عائد 20,20 لاکھ روپے کو کم کرکے 10,10کردیا ہے۔
اپیلیٹ ٹربیونل کی کارروائی کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیرطالب رضوی نے صحافیوں کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ یونس خان کی اپیل پر جج نے ان کی پابندی ختم کرتے ہوئے بورڈ کو ہدایات کی ہے کہ وہ ٹیم میں شمولیت کے لیے ان کے نام پر غور کریں۔ اکمل برادران کے جرمانوں میں تخفیف کے بارے میں طالب رضوی کا کہنا تھا کہ ان کھلاڑیوں سمیت دیگر سزاکے مرتکب کھلاڑیوں کے رویے پر بورڈ تین ماہ سے نظر رکھے ہوئے تھا اور ان کھلاڑیوں کی طرف سے یقین دہانی کے بعد سزائیوں کو ختم اورجرمانوں میں تخفیف کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال کے اوائل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے مارچ میں کپتان محمد یوسف اور یونس خان پر ٹیم میں شمولیت پر غیر معینہ مدت کے لیے ،شعیب ملک اور رانا نوید الحسن پر ایک، ایک سال کی پابندی اور جرمانے عائدکیے تھے جب کہ شاہد آفریدی اور اکمل برادران پرصرف جرمانے عائد کیے تھے۔
محمد یوسف اس پابندی کے بعد کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں جب کہ گذشتہ ہفتے ایپلیٹ ٹربیونل نے شعیب ملک پر پابندی ختم کردی تھی جس کے بعد رواں ماہ سری لنکا میں ہونے والے ایشیا کپ کے لیے انھیں پاکستانی ٹیم میں شامل کرلیا گیا ہے۔