پاکستانی کرکٹ ٹیم کے سابق باؤلر سرفراز نواز نے اپنے ملک کے اُن کھلاڑیوں پر جِن پر سٹے بازی کے الزامات لگے ہیں زور دیا ہے کہ وہ کورٹ آف آربیٹریشن فور اسپورٹ (سی اے ایس)کے سامنے اپنا مقدمہ پیش کریں۔
گذشتہ اتوار کو بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سٹے بازی کے اسکینڈل کی چھان بین کے دوران پاکستان کے کرکٹرز سلمان بٹ اور محمد عامر کی معطلی کے احکامات کو بحال رکھا تھا۔
بٹ اور عامر نے آئی سی سی پر الزام لگایا کہ اُس نے اُن کی اپیل نہیں سنی۔ آئی سی سی کے ضابطے کی کارروائی کی کمیشن کے سربراہ مائیکل بلوف ، جو اپیلوں کے معاملات کو دیکھتے ہیں، اب ایک سہ رکنی انسداد بدعنوانی ٹربیونل تشکیل دیں گے۔
سرفراز نواز نے کہاکہ اپیل کے عمل میں جانے کے برعکس،کھلاڑیوں کو براہِ راست ٹربیونل میں جانا چاہیئے تھا۔
بٹ نے کہا تھا کہ اُن کے خلاف ضابطوں کے کمیشن کی طرف سے دیے جانے والے فیصلے کی بنیاد کسی ثبوت کی بنا پر نہیں ہے۔
نواز کے خیال میں بٹ اور عامر کو اگر کوئی ذرہ برابر توقع ہے تو وہ ‘سی اے ایس ’سے ہو سکتی ہے اور اُنھوں نے کہا کہ وہ کیس کی تیاری میں مدد دینے کے لیے تیار ہیں۔ ورنہ، وہ نہیں سمجھتے کہ یہ کھلاڑی اگلے سال کے کرکٹ عالمی کپ میں کھیل سکیں گے۔
سرفراز نواز نےاپنے 55ٹیسٹ میچ کیریئر میں 177وکٹ لیے تھے۔ اُنھیں ‘رِورس سُونگ’ کا بانی سمجھا جاتا ہے۔ اُنھوں نےپچھلی ایک دہائی کے دوران آئی سی سی کی طرف سے میچ فکسنگ کے معاملے پر کوئی اقدام نہ اٹھانے پر نکتہ چینی کی ۔