محض چھ ماہ قبل پاکستان کی کرکٹ ٹیم نے چیمپینز ٹرافی جیت کر ون دے کرکٹ میں نمبر ون ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔ آج چھ ماہ بعد ٹیم کی کارکردگی اپنی مخصوص روایتی کمزور سطح پر واپس آتی دکھائی دے رہی ہے۔ جس انداز میں پاکستانی ٹیم نے خراب کھیل پیش کر کے نیوزی لینڈ کے خلاف جاری سیریز میں اب تک کھیلے گئے چاروں میچوں میں شکست کھائی ہے، اُس کو دیکھ کر یہ سوال اہم ہو گیا ہے کہ کیا یہ ٹیم پانچویں میچ میں اپنی کارکردگی کو بہتر بناتے ہوئے کامیابی حاصل کر سکے گی اور یوں وائیٹ واش کی ہزیمت سے بچ پائے گی؟
اب تک کھیلے گئے چاروں میچوں میں بولنگ، بیٹنگ اور کپتانی تینوں شعبوں میں پاکستانی ٹیم کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ نیوزی لینڈ نے پہلے تین میچوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی تھی۔ تاہم چوتھے میچ میں نیوزی لینڈ نے کولن گرینڈ ہوم کو کھلایا جو اپنے والد کے انتقال کی وجہ سے زمبابوے میں تھے اور میچ سے کچھ ہی دیر قبل واپس لوٹے تھے۔ اس چوتھے میچ میں اُنہوں نے زوردار شاٹس لگاتے ہوئے صرف 40 گیندوں پر 74 رنز بنا ڈالے اور پلیئر آف دا میچ کا ایوارڈ اپنے نام کر لیا۔
سیریز کے پانچویں اور آخری میچ کیلئے نیو زی لیند نے ٹرینٹ بولٹ کو آرام دیتے ہوئے سیٹھ رینس کو ٹیم میں شامل کیا ہے۔ بولٹ اس سیریز کے چار میچوں میں 9 وکٹیں حاصل کر کے سب سے نمایاں بالر رہے۔ نیوزی لینڈ کیلئے اس پانچویں میچ میں ایک نئے ابھرتے ہوئے بالر کو آزمانے کا ایک اچھا موقع ہو گا۔ بولٹ کے ساتھی ٹم ساؤتھی نے بھی اس سیریز میں 8 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں ۔ تاہم سیریز میں تما تر توجہ کا مرکز بولٹ ہی رہے۔ یوں ٹم ساؤتھی کیلئے توجہ حاصل کرنے کا یہ اچھا موقع ہو گا۔
پاکستان کی طرف سے حسن علی کی کاکردگی توقع کے مطابق نہیں رہی۔ ان چار میچوں میں اُنہوں نے 36.1 کی اوسط سے 6 وکٹیں حاصل کیں۔ چوتھے میچ میں تو اُنہوں نے بغیر کوئی وکٹ حاصل کئے 60 رنز دے ڈالے۔ دوسری جانب محمد عامر کی کارکردگی بھی خاصی مایوس کن رہی۔ اُن کی بالنگ میں نہ تو پیس دکھائی دی اور نہ ہی وہ خاطر خواہ طور پر سونگ کر پائے۔ بیٹنگ میں بابر اعظم چاروں میچوں میں 5.25 کی اوسط سے صرف 21 رنز بنا پائے حالانکہ 2016 میں جب پاکستان نے نیوزی لینڈ کا دورہ کیا تھا تو بابر اعظم نے دو میچ کھیل کر 62 اور 83 رنز بنائے تھے۔
پاکستان سے ہمارے نمائیندے ضیاالرحمان نے اطلاع دی ہے کہ چوتھے میچ میں سر پر بال لگنے سے زخمی ہونے والے تجربہ کار بیٹسمین شعیب ملک پانچویں اور آخری میچ کیلئے ابھی فٹ نہیں ہوئے ہیں۔ لہذا کپتان سرفراز احمد اور چیف سیلکٹر انظمام الحق نے ھیڈ کوچ مکی آرتھر کی مشاورت کے بعد شعیب ملک کی جگہ عمر امین کو کھلانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آج کھیلے جانے والے اس پانچویں میچ میں بھی ناکامی کی صورت میں یہ نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کی مسلسل 11 ویں شکست ہو گی جبکہ نیوزی لینڈ کی جیت کی صورت میں یہ اُن کی مسلسل 12 ویں فتح ہو گی۔