ذوالقرنین حیدرکی پاکستان واپسی

ذوالقرنین حیدرنے اپنے اہلخانہ کے ساتھ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک سے ملاقات کی

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق وکٹ کیپرذوالقرنین حیدر نے کہا کہ وہ حکومت کی طرف سے تحفظ کی یقین دہانی کے بعدوطن واپس آئے ہیں ۔ یہ بات انھوں نے پیر کو انگلینڈ سے وطن واپسی کے بعداسلام آباد میں وفاقی وزیرداخلہ رحمن ملک سے ملاقات کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے مختصر گفتگو کے دوران کی۔

ذوالقرنین حیدر نے کہا کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین اعجاز بٹ سے ملاقات کرکے انھیں بھی ساری صورتحال سے آگاہ کریں گے اور اس کے بعد وہ کرکٹ میں اپنے مستقبل کے بارے میں بتا سکتے ہیں۔ پاکستانی ٹیم کو میچ کے کچھ دیر پہلے بغیر بتائے غائب ہوجانے پر ان کا کہنا تھا ”کوئی اپنے مستقبل کو یوں داؤ پر نہیں لگایا، کوئی تو وجوہات ہوں گی جس میں نے یہ قدم اٹھایا“۔ تاہم انھوں نے صحافیوں کے اصرار کے باوجود ان ’وجوہات‘ کی تفصیل بتانے سے گریز کیا۔

ذوالقرنین حیدر نے نومبر میں دبئی سے غائب ہونے کے بعد بتایا تھا کہ اُن پر سٹے بازی میں حصہ لینے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا اور انکار کرنے پر اُنھیں جان سے مار دینے کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں۔ ذوالقرنین حیدر بعد میں لندن میں نمودار ہوئے تھے جہاں اُنھوں نے سیاسی پناہ کے لیے بھی درخواست دائر کی تھی۔ لیکن حالیہ دنوں میں رحمن ملک سے ملاقات کے بعد اُنھوں نے اپنی درخواست واپس لے لی تھی۔


پاکستان آمد سے قبل ذوالقرنین حید ر نے یہ انکشاف بھی کیا تھا کہ پاکستانی وکٹ کیپر کامران اکمل کے سسر کے مبینہ طور پر سٹے بازوں سے رابطے ہیں۔ تاہم کامران اکمل نے ایک نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئےاس الزام کو مسترد کیا اور کہا کہ اگر اس کا کوئی ثبوت ہے تو ذوالقرنین اسے ثابت کریں بصورت دیگر وہ ان کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے۔