پاکستان نے افغان افواج کی استعدادِ کار میں اضافے کے سلسلے میں کابل کو مدد فراہم کرنے کی پیش کش کی ہے۔
عسکری تعاون سے متعلق یہ پیشکش صدرِ پاکستان آصف علی زرداری نے اپنے افغان ہم منصب حامد کرزئی کے ساتھ بدھ کو بیجنگ میں ہونے والی ملاقات میں کی، جہاں دونوں رہنما شنگھائی تعاون تنظیم کے 12 ویں سربراہ اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔
پاکستانی صدر نے کہا کہ اُن کا ملک مضبوط افغان افواج کا حامی ہے اور ’افغان نیشنل سکیورٹی فورسز‘ (اے این ایس ایف) کی مدد کے لیے دو کروڑ ڈالر کی فراہمی کا اعلان بھی کر چکا ہے۔
’’پاکستان اضافی ضروریات پر بھی غور کرنے کے لیے تیار ہے جن کی نشاندہی افغان حکام کریں اور جن کا مقصد اُن کی سکیورٹی فورسز کی قوت اور استعدادِ کار میں اضافہ ہو۔‘‘
تاہم صدر زرادری نے اپنے ملک کا موقف دہراتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں پائیدار امن و استحکام یقینی بنانے کا بہترین ذریعہ بات چیت ہے اور پاکستان اس سلسلے میں ہر ممکن کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
’’افغانستان میں جنگ کا موثر حل تلاش کرنے کے لیے تمام فریقین کو مذاکراتی عمل میں شامل کرنا ہو گا۔‘‘
اُنھوں نے اس اُمید کا بھی اظہار کیا کہ افغانستان میں قائم اعلیٰ امن کونسل کے نئے سربراہ صلاح الدین ربانی جلد پاکستان کا دورہ کریں گے۔
صدر زرادری نے اپنے افغان ہم منصب کو امن و امان کی بحالی اور اقتصادی و سماجی ترقی کی کوششوں میں بھرپور مدد کی یقین دہانی بھی کرائی۔
بات چیت میں افغان صدر نے اپنے ملک میں امن و استحکام اور تعمیر نو کے عمل میں پاکستان کے تعاون کو سراہتے ہوئے دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا کیوں کہ ’’دونوں ممالک کے عوام کا مستقبل ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے‘‘۔