دوہری شہریت کا معاملہ پاکستان کی سیاست میں گردش کرنے والا نیا موضوع بحث ہے۔ اس معاملے سے نہ صرف پاکستان پیپلز پارٹی کے کئی ارکان پارلیمنٹ کے مستقبل پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے بلکہ پاکستان مسلم لیگ نون اور متحدہ قومی موومنٹ جیسی بڑی پارٹیوں کے ارکان بھی اس گہری سوچ میں ڈوب گئے ہیں کہ اگر معاملہ آگے بڑھا توان کا کیا ہوگا؟
پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے دوہری شہرت رکھنے والے 13 ارکان پارلیمنٹ کو نوٹس جاری کردیئے ہیں ۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ یہ تمام کے تمام ارکان موجودہ پارلیمنٹ کا حصہ ہیں جبکہ ان میں سے کچھ افراد تو اہم ترین عہدوں پر فائز ہیں۔ مثلاً عبدالحفیظ شیخ جو وفاقی وزیرخزانہ ہیں۔ صابر علی شاہ جو سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین ہیں ۔ ایسی صورت میں جبکہ وفاقی وزیر قانون اور سینیٹر رحمن ملک کو ان کے عہدے سے معطل کیا جاسکتا ہے تو صابر بلوچ پر بھی آنچ آنا کوئی بڑی بات نہیں ہوگی۔
راولپنڈی بار کونسل کے ایک رکن ایڈووکیٹ وحید انجم نے سپریم کورٹ میں دوہری شہریت رکھنے والے افراد کے خلاف درخواست دی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ دوہری شہریت والے پاکستان سے مخلص نہیں ہوسکتے ۔ درخواست میں آئین پاکستان 1973ء کی شقوں کا بھی حوالہ دیا گیا ہے جن میں ارکان پارلیمنٹ کے لئے ان کی پاکستانی شہریت لازمی قراردی گئی ہے۔
پاکستان کے موخر انگریزی روزنامے ”ایکسپریس ٹریبیون“ نے ان افراد کی فہرست شائع کی ہے ۔13 افراد کی اس فہرست میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چھ، پاکستان مسلم لیگ نواز کے پانچ اور متحدہ قومی موومنٹ کے دو ارکان کے نام شامل ہیں۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے ارکان میں طارق محمود الوانہ، احمد علی شاہ، آمنہ بٹر، زاہداقبال ، عبدالحفیظ شیخ ، صابر علی بلوچ جبکہ پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان میں رکن صوبائی اسمبلی محمد اخلاق، ڈاکٹر اشرف چوہان ، خواجہ محمد آصف، چوہدری وسیم قادر اور چوہدری ندیم خادم کے نام شامل ہیں ۔ باقی دو ناموں ،فرحت محمد اور نادیہ گبول کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے ہے۔
مذکورہ افراد میں سے ایک رکن قومی اسمبلی زاہد اقبال کے وکیل کا کہنا ہے کہ ان کے موکل کے پاس کوئی غیر ملکی پاسپورٹ نہیں جبکہ مسلم لیگ نواز کے رکن قومی اسمبلی خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ اس درخواست دہندہ کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں گے، جنہوں نے بغیر تصدیق کے ان کا نام دوہری شہریت رکھنے والوں کی فہرست میں ڈالا۔ ادھر وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے بھی غیر ملکی شہریت رکھنے سے انکار کیا ہے۔