پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کو معاشی محاذ پر مشکلات اور چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ملک میں مہنگائی کا گراف اونچا ہو رہا ہے اور کاروبار سمٹ رہا ہے۔ جس سے انتخابی مہم کے دوران کیے گئے وعدوں کی تکمیل میں رکاوٹیں پیش آ رہی ہیں۔
حکومت ایک کروڑ ملازمتوں، اور پچاس لاکھ نئے گھروں کے وعدے اور کرپشن کے خاتمے کے دعوؤں کے ساتھ انتخابی میدان میں اتری تھی۔
بدعنوانی کے خلاف مہم میں حکومت نے مبینہ غیرملکی اکاؤنٹ رکھنے والے 172 افراد کے بیرون ملک سفر پر پابندی لگا دی ہے جن میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری بھٹو، شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور سندھ حکومت کے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب ملک کی ایک اور بڑی اہم سیاسی جماعت پاکستان مسلم لیگ نون کے قائدین جیلوں میں ہیں اور ان کے کئی دوسرے راہنماؤں پر نیب میں مقدمے چل رہے ہیں۔ دو بڑی سیاسی جماعتوں کے خلاف کارروائیوں سے تحریک انصاف کو سیاسی دباؤ کا سامنا ہے۔
عمران خان نے حکومت سازی کے لیے چھوٹی جماعتوں کو اپنے ساتھ ملایا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت برقرار رکھنے کے لیے انہیں چھوٹی جماعتوں کے مطالبے ماننے پڑ رہے ہیں جس سے تحریک انصاف کو اپنا منشور لاگو کرنے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
معاشیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ معیشت سدھارنے کے بلند بانگ دعوؤں کے باوجود حکومت کے پاس حکمت عملی کا فقدان ہے۔
کراچی کے ایک ماہر معاشیات شاہد حسن صدیقی کہتے ہیں کہ حکومت نے سرمایہ کاری میں کمی پر قابو پانے کے لیے اسلامی بینکوں سے رابطہ کیا ہے اور اس سلسلے میں سکوک بانڈ جاری کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔
شاہد صدیقی کہتے ہیں کہ سکوک بانڈ کا نظام سود پر انحصار کرتا ہے جس کی شرح مغربی ملکوں کی شرح سود سے زیادہ ہے۔
وہ یہ بھی کہتے ہیں کہ حکومت تعلیمی بجٹ میں سے گھروں کی تعمیر کے لیے فنڈز نکالنا چاہتی ہے جس کے بعد وہ بنیادی تعلیم کے اہداف پورے نہیں کر پائے گی جب کہ ملک میں لاکھوں بچے ابھی تک اسکول نہیں جا پا رہے۔
شاہد صدیقی کہتے ہیں کہ حکومت صوبائی ارکان اسمبلی کو ترقیاتی فنڈز دے رہی ہے۔ جب کہ اس میں نصف رقم خردبرد کر لی جاتی ہے اور یہ فنڈز بدعنوانی کی جڑ کی حیثیت رکھتے ہیں۔
پیرس یونیورسٹی میں بین الاقوامی مالیات کے پروفیسر عطا محمد کہتے ہیں کہ حکومتی اقدامات کی وجہ سے امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات میں کچھ بہتری آئی ہے اور امکان ہے کہ اس کا نام بین الاقوامی دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے والے ملکوں کی بلیک لسٹ میں نہیں ڈالا جائے گا۔ لیکن دوسری جانب جب پاکستان کے معاشی منظر نامے پر نظر ڈالی جائے تو لگتا ہے کہ حکومت سے معیشت سنبھل نہیں رہی۔
مزید تفصیلات کے اس آڈٰیو لنک پر کلک کریں۔
Your browser doesn’t support HTML5