سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے فخرالدین جی ابراہیم سے چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کا حلف لیا جس کی مدت پانچ سال ہے۔
پاکستان کے نئے چیف الیکشن کمشنر سابق جج فخرالدین جی ابراہیم نے پیر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ان سے اس عہدے کا حلف لیا جس کی مدت پانچ سال ہے۔
حلف برداری کی تقریب کے بعد فخرالدین جی ابراہیم نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ صاف شفاف انتخابات کا انعقاد ان کا ’’آخری مشن‘‘ ہے اور اس مقصد کے حصول کو یقینی بنایا جائے گا۔
فخرالدین جی ابراہیم نے کہا کہ انتخابات کرانے کا فیصلہ وزیراعظم کی صوابید ہے اور انھیں کمیشن کے عہدیداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جب بھی انتخابات کا اعلان کیا گیا تو اس کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔
84 سالہ نئے چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ عمر کے اس حصے میں فخرالدین جی ابراہیم کے لیے انتخابات کے انعقاد کی پیچیدہ ذمہ داری نبھانا شاید آسان نہیں ہو گا۔
لیکن فخر الدین جی ابراہیم کہتے ہیں کہ انھیں جو ذمہ داری سونپی گئی ہے وہ اسے پوری طرح نبھانے کی کوشش کریں گے۔
’’آپ کام دیکھنا یہ وہ ہوتا ہے کہ نہیں ۔۔۔۔۔ میرے پاس بڑی اچھی ٹیم ہے، الیکشن کمیشن نے بہت کام کیا ہے میرے پیش رو نے بہت کام کیا ہے تو سیدھی سی بات ہے یہ میرا آخری مشن ہے۔‘‘
فخر الدین جی ابراہیم کو پارلیمانی کمیٹی نے متفقہ طور پر نامزد کیا تھا اور انھیں ملک کی ایک غیر جانبدار شخصیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ نئے چیف الیکشن کمشنر کہہ چکے ہیں کہ ملک کے بہتر مستقبل کے لیے صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس افتخار محمد چودھری نے ان سے اس عہدے کا حلف لیا جس کی مدت پانچ سال ہے۔
حلف برداری کی تقریب کے بعد فخرالدین جی ابراہیم نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ صاف شفاف انتخابات کا انعقاد ان کا ’’آخری مشن‘‘ ہے اور اس مقصد کے حصول کو یقینی بنایا جائے گا۔
فخرالدین جی ابراہیم نے کہا کہ انتخابات کرانے کا فیصلہ وزیراعظم کی صوابید ہے اور انھیں کمیشن کے عہدیداروں کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ جب بھی انتخابات کا اعلان کیا گیا تو اس کے لیے تمام تیاریاں مکمل ہیں۔
Your browser doesn’t support HTML5
84 سالہ نئے چیف الیکشن کمشنر کے بارے میں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ عمر کے اس حصے میں فخرالدین جی ابراہیم کے لیے انتخابات کے انعقاد کی پیچیدہ ذمہ داری نبھانا شاید آسان نہیں ہو گا۔
لیکن فخر الدین جی ابراہیم کہتے ہیں کہ انھیں جو ذمہ داری سونپی گئی ہے وہ اسے پوری طرح نبھانے کی کوشش کریں گے۔
’’آپ کام دیکھنا یہ وہ ہوتا ہے کہ نہیں ۔۔۔۔۔ میرے پاس بڑی اچھی ٹیم ہے، الیکشن کمیشن نے بہت کام کیا ہے میرے پیش رو نے بہت کام کیا ہے تو سیدھی سی بات ہے یہ میرا آخری مشن ہے۔‘‘
Your browser doesn’t support HTML5
فخر الدین جی ابراہیم کو پارلیمانی کمیٹی نے متفقہ طور پر نامزد کیا تھا اور انھیں ملک کی ایک غیر جانبدار شخصیت کے طور پر جانا جاتا ہے۔ نئے چیف الیکشن کمشنر کہہ چکے ہیں کہ ملک کے بہتر مستقبل کے لیے صاف اور شفاف انتخابات کا انعقاد ضروری ہے۔