اس پابندی کا اطلاق وفاقی اور صوبائی پبلک سروس کمیشن کی طرف سے کی گئی بھرتیوں پر نہیں ہوگا۔
پاکستان میں الیکشن کمیشن نے وفاقی حکومت کی تمام وزارتوں، محکموں اور مرکزی حکومت کے تمام ماتحت اداروں کے علاوہ صوبائی حکومتوں میں نئی بھرتیوں پر فوری پابندی عائد کر دی ہے۔
تاہم اس پابندی کا اطلاق وفاقی اور صوبائی پبلک سروس کمیشن کی طرف سے کی گئی بھرتیوں پر نہیں ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے کسی ایک ترقیاتی منصوبے کے لیے مختص رقوم کو بھی کہیں اور کسی دوسرے منصوبے کو منتقل کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی ایک منصوبے کی رقم کہیں منتقل کی گئی تو اُسے فوری طور پر منجمد سمجھا جائے۔
کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ مختلف حلقوں کی جانب سے ان تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں کہ کچھ سرکاری محکمے ہزاروں افراد کی مختلف شعبوں میں بھرتیاں کر رہے ہیں۔
اس لیے الیکشن کمیشن نے ان پر پابندی کا فیصلہ اس تناظر میں کیا ہے کہ ایک ایسے وقت جب ملک میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ہونے جا رہے ہیں ایسی بھرتیاں انتخابات پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔
تاہم اس پابندی کا اطلاق وفاقی اور صوبائی پبلک سروس کمیشن کی طرف سے کی گئی بھرتیوں پر نہیں ہوگا۔
الیکشن کمیشن نے کسی ایک ترقیاتی منصوبے کے لیے مختص رقوم کو بھی کہیں اور کسی دوسرے منصوبے کو منتقل کرنے پر پابندی لگا دی ہے۔
ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اگر کسی ایک منصوبے کی رقم کہیں منتقل کی گئی تو اُسے فوری طور پر منجمد سمجھا جائے۔
کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ مختلف حلقوں کی جانب سے ان تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں کہ کچھ سرکاری محکمے ہزاروں افراد کی مختلف شعبوں میں بھرتیاں کر رہے ہیں۔
اس لیے الیکشن کمیشن نے ان پر پابندی کا فیصلہ اس تناظر میں کیا ہے کہ ایک ایسے وقت جب ملک میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات ہونے جا رہے ہیں ایسی بھرتیاں انتخابات پر اثر انداز ہو سکتی ہیں۔