سابق حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیریئنز کو تیر کا نشان دینے کا معاملہ 25 مارچ تک موخر کر دیا گیا ہے۔
اسلام آباد —
الیکشن کیمشن نے انتخابات میں حصہ لینے والی 144 سیاسی جماعتوں کو انتخابی نشانات الاٹ کر دئیے ہیں جبکہ سابق حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیریئنز کو تیر کا نشان دینے کا معاملہ 25 مارچ تک موخر کر دیا گیا ہے۔
منگل کو چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کی صدارت میں الیکشن کیمشن کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں انتخابی نشانات الاٹ کرنے کے لئے درخواستیں دینے والی 146 سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کو شیر، تحریک انصاف کو بلا (کرکٹ بیٹ)، متحدہ قومی موومنٹ کو پتنگ، عوامی نیشنل پارٹی کو لالٹین ، پاکستان مسلم لیگ (ق) کو سائیکل، جماعت اسلامی کو ترازو، جمعیت علمائے اسلام کو کتاب ، عوامی مسلم لیگ کو ’قلم دوات‘، تحریک تحفظ پاکستان کو میزائل اورآل پاکستان مسلم لیگ کو شاہین کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔
انتخابی نشان تیر کے حصول کے لئے سابق حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیریئنز اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی پولیٹکل سیکرٹری ناہید خان نے درخواستیں دی تھیں جن کی سماعت 25 مارچ کو ہو گی۔
الیکشن کمیشن میں اس وقت 230 سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 146 جماعتوں نے انتخابی نشانات کے حصول کے لئے درخواستیں دی تھیں۔
الیکشن کمیشن نےجماعتوں کی تعداد میں اضافےکے باعث 2013ء کے عام انتخابات کے لئے متعدد نئے نشانات فہرست میں شامل کئے جن میں سورج کا نشان بھی شامل ہے جس کے حصول کے لئے 18 سیاسی جماعتوں نے درخواست دی تھی۔
الیکشن کمیشن نے سورج کے نشان کا فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے کیا اور یہ نشان پاکستان کرسچئن موومنٹ کے حصے میں آیا۔
منگل کو چیف الیکشن کمشنر فخرالدین جی ابراہیم کی صدارت میں الیکشن کیمشن کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں انتخابی نشانات الاٹ کرنے کے لئے درخواستیں دینے والی 146 سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کو شیر، تحریک انصاف کو بلا (کرکٹ بیٹ)، متحدہ قومی موومنٹ کو پتنگ، عوامی نیشنل پارٹی کو لالٹین ، پاکستان مسلم لیگ (ق) کو سائیکل، جماعت اسلامی کو ترازو، جمعیت علمائے اسلام کو کتاب ، عوامی مسلم لیگ کو ’قلم دوات‘، تحریک تحفظ پاکستان کو میزائل اورآل پاکستان مسلم لیگ کو شاہین کا انتخابی نشان دیا گیا ہے۔
انتخابی نشان تیر کے حصول کے لئے سابق حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیریئنز اور سابق وزیر اعظم بے نظیر بھٹو کی پولیٹکل سیکرٹری ناہید خان نے درخواستیں دی تھیں جن کی سماعت 25 مارچ کو ہو گی۔
الیکشن کمیشن میں اس وقت 230 سیاسی جماعتیں رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 146 جماعتوں نے انتخابی نشانات کے حصول کے لئے درخواستیں دی تھیں۔
الیکشن کمیشن نےجماعتوں کی تعداد میں اضافےکے باعث 2013ء کے عام انتخابات کے لئے متعدد نئے نشانات فہرست میں شامل کئے جن میں سورج کا نشان بھی شامل ہے جس کے حصول کے لئے 18 سیاسی جماعتوں نے درخواست دی تھی۔
الیکشن کمیشن نے سورج کے نشان کا فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے کیا اور یہ نشان پاکستان کرسچئن موومنٹ کے حصے میں آیا۔