بجٹ میں عام آدمی کے لئے کیا اچھا ہے کیا برا، کون کون سی چیزیں دلچسپ ہیں اور کون سی غیر دلچسپ: مختصر جائزہ
پاکستان کا عام آدمی وزیر خزانہ کی لمبی چوڑی بجٹ تقریر کم ہی سمجھ پاتا ہے۔ عام مشاہدہ یہ ہے کہ ایک عام آدمی کے لئے خشک اعداد و شمار کسی دلچسپی کا باعث نہیں ہوتے، اسے اگلے دن کا اخبار دیکھ کر بجٹ کا اندازہ ہوتا ہے وہ بھی اس حد تک کہ کون سی چیز مہنگی اور کون سی سستی ہوئی۔
مالی سال برائے 2013-14کا وفاقی بجٹ بھی بدھ کی شام پیش کردیا گیا۔ اس بجٹ میں عام آدمی کے لئے کیا اچھا ہے کیا برا، کون کون سی چیزیں دلچسپ ہیں اور کون سی غیر دلچسپ، آئیے ذیل میں اس کا مختصر سا جائزہ لیں:
گھی، ڈبے کا دودھ، پان، مشروبات، سگریٹ اور چھالیہ مہنگی
نئے بجٹ میں سیلز ٹیکس کی شرح16 سے بڑھا کر17 فیصد کرنے اور کئی اشیا پر سے سبسڈی ختم کرنے سے مہنگائی کی نئی لہر آنے کا امکان ہے۔ سگریٹس، گھی، ڈبے کا دودھ، مشروبات، پان اور چھالیہ سمیت متعدد اشیا مہنگی ہوگئیں۔
سگریٹ پر ایکسائز ڈیوٹی کے سلیبس تین سے کم کرکے دو کئے جارہے ہیں جس کے تحت سگریٹ کے نرخوں میں اضافہ ہوجائے گا۔ وفاقی بجٹ میں پان اور چھالیہ پر کسٹم ڈیوٹی میں بھی اضافہ کردیا گیا۔ بلڈرز اور ڈویلپرز پر ٹیکس عائد کر دیا گیا ہے۔
مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی چھ سے بڑھا کر نو فیصد کردی گئی ہے۔ ڈبے کے دودھ پر سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کردی گئی۔ درآمدی کینولا بیج پر 400 روپے فی میڑک ٹن ڈیوٹی لگادی گئی، تاہم یوٹیلٹی اسٹورز پر دو ارب روپے کے پیکیج کے تحت چینی، آٹا، چاول، دودھ، چائے، گھی، تیل، دال، چنا، بیسن، کھجوریں، مشروبات اور مصالحہ جات سستے نرخوں دینے کی تجویز بجٹ میں شامل ہے۔
ماسٹر ڈگری ہولڈر کیلئے وظیفے کا اعلان
وفاقی بجٹ میں ملک بھر کے نوجوانوں کیلئے لیپ ٹاپ، مائیکرو فنانس اسکیم شروع کرنے کا اعلان کیا گیا، یوتھ ٹریننگ پروگرام میں شرکت کرنے والے ماسٹر ڈگری ہولڈر کو دس ہزار روپے ماہانہ وظیفہ بھی ملے گا۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے مطابق پانچ ارب روپے کی لاگت سے سمال بزنس لون اسکیم شروع کی جائے گی جس کے تحت نوجوانوں کو ایک سے پانچ لاکھ روپے کا قرضہ حسنہ دیا جائے گا۔ ابتدائی ایک سال میں 50 ہزار نوجوانوں کو بینکوں کے ذریعے قرضے دئے جائیں گے جن پر مارک اپ کی شرح آٹھ فیصد ہو گی۔ بقیہ رقم حکومت ادا کرے گی۔
وزیراعظم یوتھ ٹریننگ پروگرام شروع کیا جائے گا جس میں 25 ہزار مڈل پاس نوجوانوں کو چھ ماہ میں مختلف ہنر سکھائے جائیں گے۔ اس اسکیم کے تحت بیروزگار نوجوانوں کو خاص طور پر تربیت فراہم کی جائے گی۔ پچیس سال تک کے ماسٹر ڈگری ہولڈرز کو 10 ہزار روپے وظیفہ بھی ملے گا۔ نوجوان اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کیلئے آن لائن درخواستیں دے سکیں گے۔
پنجاب میں شروع ہونے والی لیپ ٹاپ اسکیم کا دائرہ بڑھا یا جارہا ہے تاکہ دیگر صوبوں کے نوجوان بھی اس اسکیم سے مستفید ہو سکیں گے۔ وزیراعظم کی لیپ ٹاپ اسکیم کے تحت ایچ ای سی سے منسلک ملکی تعلیمی اداروں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے والے ذہین نوجوانوں کو لیپ ٹاپ دیے جائیں گے۔اس اسکیم کیلئے 3 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔
ریلوے کارپوریشن میں تبدیل ہوجائے گا
وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے پاکستان ریلوے کوکارپوریشن میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہو ئے ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ سے قانون سازی کے ذریعے ریلوے کو کارپوریشن میں تبدیل کردیا جائے گا جس کے بعد ریلوے کے اپنے آزاد بورڈ آف ڈائریکٹرز ہوں گے ۔ ریلوے انتظامیہ اپنی پالیسیوں سے آمدن کو بڑھانے کے نئے منصوبے بنائے گی۔
ترقیاتی بجٹ میں ریلوے کا حصہ بڑھایا جائے گا، آئندہ مالی سال میں ریلوے کو 31ارب روپے دیئے جائیں گے، پاکستان کو ریلوے کے ذریعے افغانستان اور چین سے ملایا جائے گا جبکہ جاپانی حکومت کی مدد سے کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کا جلد آغاز کیا جائے گا۔
شادی ٹیکس
یہ کوئی حکومتی اصلاح نہیں بلکہ بات کو دلچسپ پیرائے میں پیش کرنے کے لئے اسے ’شادی ٹیکس‘ کا نام دیا گیا ہے۔ بجٹ کے مطابق اگر کوئی بھاری اخراجات کے ساتھ شادی ہالوں اور ہوٹلوں میں شادی بیاہ کی پر تعیش تقریبات منعقد کرتا ہے تو اسے ان بھاری اخراجات پر 10فیصد ودہولڈنگ ٹیکس اداکرنا ہوگا۔ اس بات سے جڑا ایک دلچسپ پہلویہ بھی ہے کہ یہ ٹیکس شادی ہال اور ہوٹلانتظامیہ آپ سے وصول کرکے اسے ایف بی آرکے حوالے کرے گی۔
لوڈ شیڈنگ پر شور شرابے، ڈیمز پر خاموشی
ملک بھر میں لوڈ شیڈنگ پر آئے دن شورشرابہ ہوتارہتا ہے یہاں تک کہ نواز حکومت کے لئے اس وقت سب سے بڑا مسئلہ یہی ہے اور حکومت تخت سنبھالتے ہی اس مسئلے کے حل میں لگ گئی ہے لیکن اس حقیقت کے باوجود کہ سستی ترین بجلی اسی وقت تیار ہوسکتی ہے جب ملک میں ڈیم ہوں گے مگرحیرت انگیز طور پر نئے بجٹ میں نئے ڈیموں کے لئے کوئی فنڈ مختص نہیں کیا گیا۔