اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ تقریباً 20 لاکھ افراد کو اپنی خوراک کے لیے مدد کی ضرورت ہے۔ مون سون کی شدید بارشوں کے باعث آنے والے سیلابوں سے لگ بھگ 1400 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ متاثرہ افراد کی مدد کے لیے بین الاقوامی امدادی اداروں نے ، ہنگامی امداد کی فراہمی کاکام شروع کردیا ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ ایک اندازے کے مطابق پاکستان کے شمال مغربی علاقوں میں بڑے پیمانے پرآنے والے سیلابوں سے 32 لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں۔
عالمی ادارہ خوراک کی ترجمان ایمیلیا کیسلا نے وی او اے کو بتایا کہ تازہ ترین اندازوں سے یہ ظاہر ہوا ہے کہ پاکستان میں سیلاب سے بری طرح متاثرہ علاقوں میں 18 لاکھ افراد کو خوراک کی مدد کی ضرورت ہے۔
ان کا کہناتھا کہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی گذر اوقات کے ذرائع تباہ ہوچکے ہیں۔ ان کے گھر بار بہہ گئے ہیں۔ ان میں کچھ کاشت کار ہیں ، جن کی فصلیں سیلاب کے ساتھ بہہ گئی ہیں اور وہ اس قابل نہیں رہے کہ مستقبل قریب میں اپنے خاندانوں کی کفالت کرسکیں۔
انٹرنیشنل ریڈکراس کمیٹی کی ترجمان کرسٹین کارڈن کا کہناہے کہ انہیں پاکستان میں اپنے ساتھیوں سے جومعلومات ملی ہیں ان سے ایک پریشان کن صورت حال کی عکاسی ہوتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ہمیں وہاں موقع پر موجود اپنے ساتھیوں سے ہمیں جو معلومات ملی ہیں ، ان سے یہ پتا چلتا ہے کہ گاؤں کے گاؤں مکمل طورپر بہہ گئے ہیں، سٹرکیں، پل، سکول اور صحت کے مراکز مکمل طورپر تباہ ہوچکے ہیں۔ اور ہمیں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سیلاب سے پینے کا پانی بھی آلودہ ہوچکاہے جس سے بیماریوں کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ فصلیں تباہ ہوگئی ہیں ، مال مویشی ڈوب گئے ہیں اور کاشت کاری کے آلات بہہ گئے ہیں۔
ارڈن کا کہنا ہے کہ علاقے میں بہت سے لوگوں کو خوراک ، پناہ گاہوں اور خاندانوں سے رابطوں کی بحالی کے لیے فوری مدد کی ضرورت ہے۔
عالمی دارہ صحت کا کہنا ہے کہ اگرچہ کسی وبائی مرض کے پھوٹنے کی کوئی اطلاع نہیں ملی، لیکن ادارے نے خبردار کیا ہے کہ پینے کے آلودہ پانی سے ہزاروں افراد کے بیمار ہونے کا خطرہ موجود ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ اسہال اور سانس کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ اورعالمی ادارہ صحت متاثرہ علاقوں میں تقربیاً دو لاکھ افراد کے لیے دوائیں اور طبی آلات بھیج چکاہے۔
اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں سے متعلق ادارے کا کہنا ہے کہ وہ بے گھر ہوجانے والے ہزاروں افراد کی مدد کے لیے کام کررہاہے۔ اطلاعات کے مطابق ادارہ اب تک 10 ہزار خیمے اور دوسرا امدادی سامان فراہم کرچکاہے ، جب کہ مزیدسامان بھیجا جارہاہے۔