سیلاب زدگان کی مدد کے لیے کراچی کے مصور وں کی ایک کوشش

سیلاب زدگان کی مدد کے لیے کراچی کے مصور وں کی ایک کوشش

پاکستان میں اس وقت سیلاب سے متاثر ہونے والوں کی مدد کے لیے جہاں ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ اپنی سی کوششوں میں مصروف ہیں وہاں کراچی کے مصور بھی اس کارِ خیر میں پیچھے نہیں رہے۔ حال ہی میں کراچی کی کوئل آرٹ گیلری نے مختلف مصوروں کے کاموں کو اکٹھا کرکے ان کی نیلامی کا اہتمام کیا تاکہ حاصل ہونے رقم سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کو دی جاسکے۔

معروف آرٹسٹ نور جہاں بلگرامی کوئل آرٹ گیلری کی منتظمہ ہیں۔ انھوں نے اس کاوش کے حوالے سے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ پورا ملک جن حالات کا سامنا کررہا ہے ہم سے اپنے آس پاس رہنے والوں کی مصیبت دیکھی نہیں گئی” تو خیال آیا کہ آرٹسٹ برادری کو اکٹھا کیا جائے اور ان سے اپیل کی جائے کہ اپنا ایک کام سیلاب سے متاثرہ خاندانوں کے لیے وقف کردیں تاکہ زیادہ سے زیادہ پیسے جمع ہو سکیں۔

سیلاب زدگان کی مدد کے لیے کراچی کے مصور وں کی ایک کوشش

اس آرٹ گیلری میں اپنے فن پاروں کو نیلام کرنے کے لیے شہر کے 150 مصوروں نے حصہ لیا اور یوں مختلف موضوعات پر اتنی ہی تعداد میں فن پارے نیلامی کے لیے رکھے گئے جن کی قیمت پانچ ہزار سے لیکر ساڑھ چھ لاکھ تک ہے۔ نو رجہاں بلگرامی کے مطابق اب تک تقریباً 45 فن پارے نیلام ہوچکے ہیں اور 33 لاکھ 22 ہزار روپے اکٹھے ہوسکے ہیں جبکہ سب سے زیادہ بولی مصور عمران میر کی پینٹنگ کی لگی جو چھ لاکھ میں فروخت ہوئی۔

یہاں موجود مصوروں نے بتایا کہ نیلامی تین روز تک لیے تھی جو ختم ہوچکی ہے تاہم اب بھی جہاں مزید آرٹسٹ اس مقصد کا حصہ بننے لیے اپنی پینٹنگز جمع کرارہے ہیں وہاں لوگ بھی انھیں خریدنے آرہے ہیں۔ تا ہم اب تک خریدنے والوں کی بڑی تعداد کاروباری اداروں اور امراء کی رہی ہے اور ہمیشہ سے یہی طبقہ پینٹنگز خریدنے میں دلچسپی رکھتا ہے۔

مصور محمد فاران قریشی نے بھی اس آکشن شو میں اپنی پیٹنگ نیلامی کے لیے رکھی۔ وہ کہتے ہیں کہ عام حالات میں وہ اپنے فن پارے کی قیمت 45ہزار رکھتے لیکن نیلامی کا فائدہ یہ ہوتا ہے وہ جا کر 58 ہزار میں فروخت ہوئی۔ پھر اس کے پیچھے مقصد بھی بڑا ہے۔ ہم سے بہت سے لوگوں کا مصوری سے روزگار وابستہ ہے لیکن ہم میں سے ہر کوئی مصیبت کی اس گھڑی میں اپنے بہن بھائیوں کی مدد کرنا چاہتا ہے اور یہ ہمارا فرض بھی ہے۔


سیلاب زدگان کی مدد کے لیے کراچی کے مصور وں کی ایک کوشش

محمد فاران قریشی کہتے ہیں کہ اس آفت نے ہمیں اکٹھے ہونے کا موقع دیا ہے لیکن یہ دکھ کی بات ہے کہ ہم اجتماعی طور پر صرف ایسے ہی موقعوں پر ایک ہوتے ہیں۔ یہ قدرت کی طرف سے ہمارے لیے پیغام ہے کہ ہمیں عام دنوں میں بھی ایک دوسرے کا ایسے ہی خیال رکھنا چائیے تا کہ یہ ملک ایک مضبوط قوم بن سکے۔