اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے پاکستان میں سیلاب کے باعث پیدا ہونے والی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سرکاری طور پر اب تک 230 افراد کی ہلاکت اور تین لاکھ سے زائد کے بے گھر ہونے کی تصدیق کی جا چکی ہے۔
مسٹر بان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ خصوصاً جنوبی صوبہ سندھ میں حالات کے بارے میں فکرمند ہیں جہاں متاثرین کو خوراک، عارضی ٹھکانوں، پینے کے صاف پانی اور طبی سہولتوں کی اشد ضرورت ہے۔
اُنھوں نے اس قدرتی آفت سے نمٹنے کے لیے پاکستانی حکومت کی طرف سے اب تک کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ عالمی تنظیم حالیہ سیلاب سے متاثر ہونے والے 50 لاکھ سے زائد افراد کی امداد میں پاکستان سے تعاون جاری رکھے گی۔
صوبہ سندھ گزشتہ سال آنے والے تباہ کن سیلاب سے بھی شدید متاثر ہوا تھا۔ پاکستان کی تاریخ کے اس بدترین سیلاب سے جہاں 1,700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے وہیں ملک کا 20 فیصد رقبہ زیر آب آ گیا تھا۔
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے خوراک ’ڈبلیو ایف پی‘ کا کہنا ہے کہ سیلاب زدگان کی ہنگامی امداد کے لیے عالمی برادری سے وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی اپیل کے بعد متاثرہ علاقوں میں امدادی اشیا پہنچائی جا رہی ہیں۔
آفات سے نمٹنے کے قومی و صوبائی اداروں کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ حالیہ سیلاب سے 10 لاکھ مکانات یا تو تباہ ہوں گئے ہیں یا اُنھیں شدید نقصان پہنچا ہے جب کہ اب تک 40 لاکھ ایکٹر اراضی بھی زیر آب آ چکی ہے۔