پاکستان اور امریکہ کے اسٹریٹیجک مذاکرات دو جون سے واشنگٹن میں شروع ہو رہے ہیں جس میں شرکت کے لیے پاکستانی وفد سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری کی سربراہی میں اسلام آباد سے روانہ ہو گیا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے اتوار کو وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ "پاکستان اور امریکہ کا اسٹریٹیجک ڈائیلاگ ہے جس میں چھ ورکنگ گروپس ہیں اور اعزاز صاحب گئے ہیں جو اسٹریٹیجک ایشوز ہیں پر میٹنگ کے لیے گئے ہیں۔"
انھوں نے اس کی مزید تفصیل تو نہیں فراہم کی لیکن شائع شدہ اطلاعات کے مطابق ان مذاکرات میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں بشمول اسلحہ کے کنٹرول، بین الاقوامی سلامتی، دفاع، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم و توانائی اور انسداد دہشت گردی کے امور پر تعاون کا جائزہ لیا جائے گا۔
اعزاز احمد چودھری واشنگٹن میں متعدد اعلیٰ امریکی عہدیداروں سے بھی ملاقات کریں گے جس میں وہ خطے میں سلامتی کی صورتحال بشمول افغانستان اور پاکستان کے تعلقات میں پیش رفت اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے متعلق پاکستانی کاوشوں سے انھیں آگاہ کریں گے۔
پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ماضی کی نسبت حالیہ برسوں میں قابل ذکر بہتری دیکھی گئی ہے اور حالیہ مہینوں میں دونوں ملکوں کے اعلیٰ سیاسی و عسکری عہدیدار ایک دوسرے کے ملکوں کا دورہ کر چکے ہیں۔
امریکہ پاکستانی فوج کی طرف سے شدت پسندوں کے مضبوط گڑھ شمالی وزیرستان میں آپریشن سے حاصل ہونے والے نتائج کو قابل ستائش قرار دے چکا ہے۔