لفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم سکبدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بعد بری فوج کے سینیئر ترین افسر تھے۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف کی طرف سے جنرل راحیل اشرف کو ملک کی فوج کا سربراہ بنائے جانے کے اعلان کے بعد سینیئر ترین لفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم نے اپنے عہدے سے استعفی دے دیا ہے۔
لفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم سکبدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بعد بری فوج کے سینیئر ترین افسر تھے۔
آئین وزیراعظم کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ سینیئر فوجی افسران میں سے کسی کو بھی آرمی چیف مقرر کر سکتے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے سینیارٹی لسٹ میں دوسرے نمبر کے سینیئر لفٹیننٹ جنرل راشد محمود کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جب کہ تیسرے نمبر پر آنے والے راحیل شریف کو فوج کا سربراہ مقرر کیا۔
ایسی صورت میں فوج کی عام فہم زبان میں جنرل ہارون اسلم ’سپر سیڈ‘ ہو گئے اور اُنھوں نے عسکری روایت کے مطابق اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔
ماضی میں بھی ’سپر سیڈ‘ ہونے والے لفٹیننٹ جنرلز مستعفی ہوتے آئے ہیں۔
ہارون اسلم کی مدت ملازمت آئندہ برس اپریل میں ختم ہونا تھی۔
بدھ کی شب وزیراعظم نواز شریف نے سکبدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل کیانی کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ بھی دیا تھا لیکن اس میں بھی ہارون اسلم شریک نہیں ہوئے تھے۔
لفٹیننٹ جنرل ہارون اسلم سکبدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بعد بری فوج کے سینیئر ترین افسر تھے۔
آئین وزیراعظم کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ سینیئر فوجی افسران میں سے کسی کو بھی آرمی چیف مقرر کر سکتے ہیں۔
وزیراعظم نواز شریف نے سینیارٹی لسٹ میں دوسرے نمبر کے سینیئر لفٹیننٹ جنرل راشد محمود کو چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جب کہ تیسرے نمبر پر آنے والے راحیل شریف کو فوج کا سربراہ مقرر کیا۔
ایسی صورت میں فوج کی عام فہم زبان میں جنرل ہارون اسلم ’سپر سیڈ‘ ہو گئے اور اُنھوں نے عسکری روایت کے مطابق اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا۔
ماضی میں بھی ’سپر سیڈ‘ ہونے والے لفٹیننٹ جنرلز مستعفی ہوتے آئے ہیں۔
ہارون اسلم کی مدت ملازمت آئندہ برس اپریل میں ختم ہونا تھی۔
بدھ کی شب وزیراعظم نواز شریف نے سکبدوش ہونے والے آرمی چیف جنرل کیانی کے اعزاز میں الوداعی عشائیہ بھی دیا تھا لیکن اس میں بھی ہارون اسلم شریک نہیں ہوئے تھے۔