شمال مغربی صوبے خیبر پختون خواہ میں حکام کے مطابق پولیس نے ایک برقع پوش جرمن نوجوان کو گرفتار کیا ہے جس پر القاعدہ سے تعلق کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
27 سالہ جرمن باشندے کو پیر کے روز بنوں شہر کے نواح میں قائم ایک پولیس چوکی پر اس وقت حراست میں لیا گیا جب وہ برقع پہنے طالبان کا گڑھ سمجھے جانے والے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان سے بنوں میں داخل ہو رہا تھا۔ مشتبہ شخص کے ساتھ سفر کرنے والی اس کی چھ سالہ بیٹی اور دو مقامی افراد کو بھی گرفتار کر لیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جرمن باشندے کے قبضے سے ایک پستول اور جعلی پاکستانی پاسپورٹ ملا ہے۔
اطلاعات کے مطابق گرفتار کیا جانے والا جرمن نوجوان خودکش حملوں میں استعمال ہونے والی جیکٹیں بنانے کا ماہر ہے اور وہ چند ماہ قبل افغانستان کی سرحد عبور کر کے شمالی وزیرستان پہنچا تھا۔
واضح رہے کہ امریکی عہدیدارماضی میں پاکستان پر زور دیتے رہے ہیں کہ شمالی وزیرستان میں قائم شدت پسندوں کے ٹھکانوں کا خاتمہ کیا جائے کیونکہ ان پناہ گاہوں سے طالبان جنگجو افغانستان میں تعینات غیر ملکی افواج پر ہلاکت خیز حملوں میں ملوث رہے ہیں۔