عدالتی کارروائی کے بعد سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ ان کا ذاتی ہے۔
پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کو اپنی نااہلی سے متعلق نظرثانی کی درخواست دوبارہ دائر کرنے کے لیے 7 دن کا وقت دے دیا ہے۔
یوسف رضا گیلانی بدھ کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے تو عدالت نے اُنھیں بتایا کہ قواعدوضوابط کے تحت ان کی نظرثانی کی درخواست سات رکنی بینچ ہی سنے گا جس نے انہیں سزاء سنائی تھی۔
عدالتی کارروائی کے بعد سابق وزیراعظم نے کہا کہ نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ ان کا ذاتی ہے۔
عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف بیرون ملک مبینہ بدعنوانی کے مقدمات کی بحالی کے لیے خط لکھنے سے انکار پر سابق وزیراعظم کو توہین عدالت کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔ یوسف رضا گیلانی کا موقف تھا کہ صدر کو آئین کے مطابق استثنیٰ حاصل ہے لہذا وہ سوئس حکام کو خط تحریر نہیں کریں گے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے گزشتہ سال 19 جون کو اپنے مختصر فیصلے میں وزیرِ اعظم گیلانی کو نااہل قرار دیے دیا تھا۔
یوسف رضا گیلانی بدھ کو چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کے روبرو پیش ہوئے تو عدالت نے اُنھیں بتایا کہ قواعدوضوابط کے تحت ان کی نظرثانی کی درخواست سات رکنی بینچ ہی سنے گا جس نے انہیں سزاء سنائی تھی۔
عدالتی کارروائی کے بعد سابق وزیراعظم نے کہا کہ نظرثانی کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ ان کا ذاتی ہے۔
عدالت عظمیٰ کے حکم کے مطابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف بیرون ملک مبینہ بدعنوانی کے مقدمات کی بحالی کے لیے خط لکھنے سے انکار پر سابق وزیراعظم کو توہین عدالت کا مرتکب ٹھہرایا گیا تھا۔ یوسف رضا گیلانی کا موقف تھا کہ صدر کو آئین کے مطابق استثنیٰ حاصل ہے لہذا وہ سوئس حکام کو خط تحریر نہیں کریں گے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے گزشتہ سال 19 جون کو اپنے مختصر فیصلے میں وزیرِ اعظم گیلانی کو نااہل قرار دیے دیا تھا۔