پاکستان میں تحریک انصاف کی حکومت پنجاب اور دوسرے دو صوبوں کے پی کے اور بلوچستان میں دو سطحی مقامی حکومتوں کا نظام قائم کرنا چاہتی ہے۔ چونکہ مقامی حکومتیں آئینی طور پر صوبائی حکومتوں کے تحت آتی ہیں اور چونکہ سندھ میں تحریک انصاف کی حکومت نہیں ہے، اس لئے وہاں کے بارے میں پی ٹی آئی کی حکومت کوئی اقدام کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے
مسلم لیگ نون کے دور میں پنجاب میں قائم کئے گئے بلدیاتی نظام کو ختم کر کے جو نیا نظام لانے کی کوشش کی جارہی ہے اس کی مخالفت بھی کی جارہی ہے اور پنجاب کے گیارہ بڑے شہروں کی میونسپل کارپوریشنوں میں سے نو مئیروں نے موجودہ بلدیاتی نظام کو ختم کرنے کی مخالفت کی ہے اور ہفتے کے روز ملتان میں ان مئیروں نے اپنا ایک اجلاس کیا اور طے کیا کہ اگر موجودہ بلدیاتی نظام کو ختم کرنے کے اقدامات کئے گئے تو وہ عدالت سے رجوع کریں گے۔
حکومت کی کوششوں اور ان کوششوں کی مخالفت کے بارے میں ہم نے دو ماہرین فیئر اینڈ فری الیکشن نیٹ ورک یا فافن کے زاہد اسلام اور لاہور کے داتا گنج بخش ٹاؤن کے سابق ناظم طارق ثناء باجوہ سے گفتگو کر کے ایک رپورٹ تیار کی ہے۔ اس حوالے سے زاہد اسلام نے کہا کہ اس وقت ملک میں مقامی حکومتوں کے دو ماڈل ہیں۔ انہوں نے کہا:
Your browser doesn’t support HTML5