ہنگو میں جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمٰن) گروپ کے اُمیدوار مفتی جانان کو ضلع ہنگو کی تحصیل دوآبہ کے بازار میں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
پشاور —
پاکستان کے شمالی مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں منگل کو دو مختلف مقامات پر انتخابی جلسوں میں ہونے والے بم دھماکوں میں کم ازکم 14 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
لوئر دیر میں میدان بابا گام کے علاقے میں پاکستان پیپلز پارٹی کا ایک انتخابی جلسہ جاری تھا کہ اس میں ایک زوردار بم دھماکا ہوا۔
دھماکے میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد زمین اس واقعے میں محفوظ رہے تاہم ان کے بڑے بھائی ظاہر شاہ ہلاک ہوگئے۔ ظاہر شاہ ضلع لوئر دیر کے ناظم بھی رہ چکے تھے۔
اس سے قبل جنوبی ضلع ہنگو میں منگل کی صبح جمعیت علمائے اسلام (ف) کے اُمیدوار سید مفتی جانان کی انتخابی مہم کے دوران بم دھماکے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمٰن) گروپ کی طرف سے صوبائی اسمبلی کی ایک نشست کے اُمیدوار مفتی جانان کو ضلع ہنگو کی تحصیل دوآبہ کے بازار میں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
مفتی جانان بازار میں انتخابی مہم میں مصروف تھے کہ یہ دھماکا ہوا، وہ اس حملے میں زخمی ہو گئے۔
ہلاک و زخمی ہونے والوں کو ہنگو کے مرکزی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے اُمیدوار پر دو دنوں کے دوران یہ دوسرا مہلک حملہ ہے۔ اس سے قبل پیر کو قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں قومی اسمبلی کے ایک حلقے سے اُمیدوار منیر خان اورکزئی کے جلسے میں دھماکا ہوا تھا۔
حکام کے مطابق کرم ایجنسی میں ہونے والے اس بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے جب کہ 60 سے زائد زیر علاج زخمیوں میں سے اکثر کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
کرم ایجنسی کے علاقے سیواک میں پیر کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے انتخابی امیدوار برائے قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی کے جلسے میں یہ بم دھماکا اس وقت ہوا جب قائدین تقاریر ختم کرکے اسٹیج سے اتر رہے تھے۔
منیر اورکزئی اس دھماکے میں محفوظ رہے۔
منگل کو علاقے میں فضا سوگوار ہے اور تمام بازار و کاروباری سرگرمیاں بند ہیں۔
صدر آصف علی زرداری اور نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو سے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے لواحقین سے دلی افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے واقعات دہشت گردی کے خلاف قومی عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے۔
لوئر دیر میں میدان بابا گام کے علاقے میں پاکستان پیپلز پارٹی کا ایک انتخابی جلسہ جاری تھا کہ اس میں ایک زوردار بم دھماکا ہوا۔
دھماکے میں ایک درجن سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ پیپلز پارٹی کے امیدوار محمد زمین اس واقعے میں محفوظ رہے تاہم ان کے بڑے بھائی ظاہر شاہ ہلاک ہوگئے۔ ظاہر شاہ ضلع لوئر دیر کے ناظم بھی رہ چکے تھے۔
اس سے قبل جنوبی ضلع ہنگو میں منگل کی صبح جمعیت علمائے اسلام (ف) کے اُمیدوار سید مفتی جانان کی انتخابی مہم کے دوران بم دھماکے میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔
جمعیت علمائے اسلام (فضل الرحمٰن) گروپ کی طرف سے صوبائی اسمبلی کی ایک نشست کے اُمیدوار مفتی جانان کو ضلع ہنگو کی تحصیل دوآبہ کے بازار میں نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔
مفتی جانان بازار میں انتخابی مہم میں مصروف تھے کہ یہ دھماکا ہوا، وہ اس حملے میں زخمی ہو گئے۔
ہلاک و زخمی ہونے والوں کو ہنگو کے مرکزی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے اُمیدوار پر دو دنوں کے دوران یہ دوسرا مہلک حملہ ہے۔ اس سے قبل پیر کو قبائلی علاقے کرم ایجنسی میں قومی اسمبلی کے ایک حلقے سے اُمیدوار منیر خان اورکزئی کے جلسے میں دھماکا ہوا تھا۔
حکام کے مطابق کرم ایجنسی میں ہونے والے اس بم دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے جب کہ 60 سے زائد زیر علاج زخمیوں میں سے اکثر کی حالت بدستور تشویشناک ہے۔
کرم ایجنسی کے علاقے سیواک میں پیر کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے انتخابی امیدوار برائے قومی اسمبلی منیر خان اورکزئی کے جلسے میں یہ بم دھماکا اس وقت ہوا جب قائدین تقاریر ختم کرکے اسٹیج سے اتر رہے تھے۔
منیر اورکزئی اس دھماکے میں محفوظ رہے۔
منگل کو علاقے میں فضا سوگوار ہے اور تمام بازار و کاروباری سرگرمیاں بند ہیں۔
صدر آصف علی زرداری اور نگراں وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو سے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے لواحقین سے دلی افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ایسے واقعات دہشت گردی کے خلاف قومی عزم کو متزلزل نہیں کرسکتے۔