پاکستان: اعلیٰ سطحی اجلاس میں اہم اُمور پر غور

توقع کی جاری ہے کہ سرتاج عزیز اپنے بھارتی ہم منصب اجیت دوول سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات کی بحالی پر زور دیں گے۔

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اور فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کے درمیان منگل کو ایک تفصیلی ملاقات میں ملکی سلامتی سے متعلق اُمور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اطلاعات کے مطابق ملاقات میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مشیر برائے قومی سلامتی سطح کے مذاکرات سے متعلق ایجنڈے کو بھی حتمی شکل دی گئی۔ یہ مذاکرات آئندہ ہفتے طے ہیں۔

اجلاس میں وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز کے علاوہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار اور وزیر خزانہ اسحاق ڈٓار بھی شریک تھے۔

توقع کی جا رہی ہے کہ سرتاج عزیز اپنے بھارتی ہم منصب اجیت دوول سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات کی بحالی پر زور دیں گے۔

تاہم سرکاری طور پر مذاکرات کے ایجنڈے کی تفصیلات نہیں بتائی گئیں ہیں۔

پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان گزشتہ ماہ روس کے شہر ’اوفا‘ میں ہونے والی ملاقات میں دونوں ملکوں کے مشیر برائے قومی سلامتی کے درمیان ملاقات پر اتفاق کیا گیا تھا۔

پاکستان کی قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اُمور خارجہ کے چیئرمین اویس لغاری نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ نئی دہلی میں ہونے والی ملاقات میں اگر دو طرفہ مذاکرات کی بحالی کے حوالے سے کسی چیز پر اتفاق ہوتا ہے تو اُن کے بقول یہ ایک اہم پیش رفت ہو گی۔

’’یہ مشیروں کی سطح پر بات چیت ہے، اگر اس میں اس حد تک بھی اتفاق کر لیں کہ مذاکرات شروع ہونا چاہیئں، تو یہ بھی بہت بڑی پیش رفت ہو گی۔ معاملات کے حل کی تو اس میں کوئی اُمید نہیں ہے۔ لیکن میرے خیال میں اُنھیں مستقبل میں ملاقات پر اتفاق کرنا چاہیئے۔‘‘

بھارت نے گزشتہ سال اگست میں اسلام آباد میں طے دونوں ملکوں کے خارجہ سیکرٹری سطح کے مذاکرات منسوخ کر دیے تھے۔

سرتاج عزیز اور اُن کے بھارتی ہم منصب کے درمیان طے ملاقات ایسے وقت ہونے جا رہی ہے جب کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر فائرنگ و گولہ باری کے تبادلے کے باعث دو طرفہ تعلقات تناؤ کا شکار ہیں۔

اویس لغاری کا کہنا تھا کہ سرحد پر ایسے واقعات کے تدارک کے لیے طے شدہ طریقہ کار موجود ہے لیکن اُسے استعمال ہی نہیں کیا جاتا۔

سرحد پر اسی کشیدگی کے دوران ہونے والے جانی نقصان پر پاکستانی وزارت خارجہ بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کر کے اُن سے احتجاج کر چکی ہے۔

جب کہ گزشتہ ہفتے ہی بھارت نے بھی نئی دہلی میں تعینات پاکستانی ہائی کمشنر کو طلب کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔