پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ 2015 سے 2023ء کے درمیانی عرصے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان چھ دورے رکھے گئے ہیں جن میں سے چار کی میزبانی پاکستان کرے گا۔
پاکستان نے بھارت کے ساتھ ایک مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت پاکستان اور بھارت کی کرکٹ ٹیمیں مستقبل میں ہونے والی دوطرفہ کرکٹ سیریز میں چھ بار آپس میں ٹکرائیں گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ 2015 سے 2023ء کے درمیانی عرصے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان چھ دورے رکھے گئے ہیں جن میں سے چار کی میزبانی پاکستان کرے گا۔
مجموعی طور پر ان چھ دوروں میں 14 ٹیسٹ 30 ون ڈے اور 12 ٹی ٹوئنٹی میچز شامل ہیں۔
بھارتی ٹیم نے آخری بار 2008ء میں ایشیا کپ کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
2009 ء میں سری لنکن ٹیم پرحملے کے بعد سے کوئی بھی غیرملکی ٹیم پاکستان نہیں آئی ہے اور پاکستان کو اپنی تمام سیریز غیر جانبدار مقامات پر کھیلنا پڑی ہیں۔
2013 – 2012ء میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے بھارت کا مختصر دورہ کیا تھا جس میں اس نے تین ون ڈے اور دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے تھے۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بگ تھری کی مشروط حمایت پر رضامند ہوگیا تھا تاہم چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے بقول بورڈ نے بگ تھری کی حمایت کے عوض پاکستان میں آئندہ نو سالوں تک انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی شرط رکھی گئی تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں عالمی کرکٹ کے دروازے کھل جائیں گے اور 2015ء سے 2023ء تک کے دوران ہونے والی تمام کرکٹ سیریز میں پاکستان کا حصہ ہوگا، یعنی بھارت سمیت تمام بین الاقوامی کرکٹ ٹیمیں پاکستان میں کرکٹ کھیلیں گی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے حکام کا کہنا ہے کہ 2015 سے 2023ء کے درمیانی عرصے میں پاکستان اور بھارت کے درمیان چھ دورے رکھے گئے ہیں جن میں سے چار کی میزبانی پاکستان کرے گا۔
مجموعی طور پر ان چھ دوروں میں 14 ٹیسٹ 30 ون ڈے اور 12 ٹی ٹوئنٹی میچز شامل ہیں۔
بھارتی ٹیم نے آخری بار 2008ء میں ایشیا کپ کھیلنے کے لیے پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
2009 ء میں سری لنکن ٹیم پرحملے کے بعد سے کوئی بھی غیرملکی ٹیم پاکستان نہیں آئی ہے اور پاکستان کو اپنی تمام سیریز غیر جانبدار مقامات پر کھیلنا پڑی ہیں۔
2013 – 2012ء میں پاکستانی کرکٹ ٹیم نے بھارت کا مختصر دورہ کیا تھا جس میں اس نے تین ون ڈے اور دو ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کھیلے تھے۔
یاد رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ بگ تھری کی مشروط حمایت پر رضامند ہوگیا تھا تاہم چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کے بقول بورڈ نے بگ تھری کی حمایت کے عوض پاکستان میں آئندہ نو سالوں تک انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کی شرط رکھی گئی تھی۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں عالمی کرکٹ کے دروازے کھل جائیں گے اور 2015ء سے 2023ء تک کے دوران ہونے والی تمام کرکٹ سیریز میں پاکستان کا حصہ ہوگا، یعنی بھارت سمیت تمام بین الاقوامی کرکٹ ٹیمیں پاکستان میں کرکٹ کھیلیں گی۔