وزیرخارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ پاکستان، بھارت کے ساتھ اچھے ہمسایوں جیسے تعلقات کا خواہاں ہے لیکن ان کے بقول نئی دہلی کی طرف سے اسلام آباد کی امن کی اس خواہش کا مثبت جواب نہیں ملا۔
اتوار کو سیالکوٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے دعویٰ کیا کہ بھارت متنازع علاقے کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر فائربندی کی خلاف ورزی کر کے صورتحال کو مزید کشیدہ کر رہا ہے۔
ان کے بقول مسئلہ کشمیر کو حل کیے بغیر دونوں ملکوں کے درمیان پائیدار امن کا حصول ممکن نہیں ہو سکتا۔
بھارت اور پاکستان دونوں ہی لائن آف کنٹرول پر فائربندی کے معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے رہے ہیں۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ان کا ملک افغانستان کے ساتھ بھی اچھے تعلقات چاہتا ہے لیکن ان کے بقول اس میں بھارت کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
پاکستان یہ الزام عائد کرتا ہے کہ بھارت، افغانستان کی سرزمین استعمال کر کے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ تاہم نئی دہلی اور کابل دونوں ہی ان الزامات کو مسترد کرتے ہیں۔
گزشتہ ہفتے ہی وزارت خارجہ کا قلمدان سنبھالنے والے خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ملک کے مفاد اور عوام کی امنگوں کے مطابق ہے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ 2013ء کے عام انتخابات کے بعد بننے والی مسلم لیگ ن کی حکومت میں وزارت خارجہ کا قلمدان اس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے اپنے پاس ہی رکھا تھا اور حزب مخالف ملک کا کل وقتی وزیرخارجہ مقرر نہ کیے جانے پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتی رہی تھی۔
گزشتہ ماہ کے اواخر میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے نتیجے میں نواز شریف کی سبکدوشی کے بعد بننے والے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی حکومت میں خواجہ آصف کو وزیر خارجہ مقرر کیا گیا۔
اس سے قبل وہ دفاع اور پانی و بجلی کے وزیر کے طور پر فرائض انجام دیتے رہے ہیں۔