پاکستان اور بھارت کے اعلیٰ سرحدی کمانڈروں کے مابین چا روزہ مذاکرات نئی دہلی میں ہو رہے ہیں، جس میں شرکت کے لیے پاکستان کا 16 رکنی وفد بدھ کو واہگہ بارڈر سے بھارت پہنچا۔
سرکاری بیان کے مطابق پاکستانی وفد کی قیادت پنجاب رینجرز کے سربراہ میجر جنرل عمر فاروق برکی کر رہے ہیں جو بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے سربراہ سے ملاقات کر رہے ہیں۔
وفد میں پنجاب اور سندھ رینجرز کے نمائندوں کے علاوہ وزارت داخلہ اور انسداد منشیات فورس کے حکام بھی شامل ہیں۔
بیان کے مطابق اس بات چیت میں 2003ء کے فائر بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں، سرحد پر اسمگلنگ اور غلطی سے سرحد پار کرجانے والوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہو گا۔
یہ ملاقات ایک ایسے وقت ہونے جا رہی ہے جب دونوں ملکوں کے درمیان ورکنگ باؤنڈری اور متنازع علاقے کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر فائرنگ و گولہ باری کے تبادلوں کے پے درپے واقعات اور ان میں شہری جانی نقصان کے باعث تعلقات ایک بار پھر کشیدہ ہیں۔
دونوں ملک فائربندی کی خلاف ورزی میں پہل کا الزام ایک دوسرے پر عائد کرتے ہیں۔
گزشتہ ماہ دنوں ملکوں کے قومی سلامتی کے مشیروں کی طے شدہ ملاقات بھی ایجنڈے پر اتفاق نہ ہونے کے باعث عین وقت پر منسوخ ہو گئی تھی۔
قومی سلامتی کے مشیروں کی ملاقات کے علاوہ رینجرز اور 'بی ایس ایف' کے کمانڈروں کے مابین بات چیت پر اتفاق جولائی میں پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان روس کے شہر اوفا میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا تھا۔