پاکستان نے بھارت کو آگاہ کیا ہے کہ وہ اپنی جیلوں میں قید 89بھارتی قیدیوں جن میں ماہی گیر بھی شامل ہیں، کو رہا کرے گا۔
منگل کو دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں بتایا گیا ہے کہ ان قیدیوں کی فہرست گذشتہ ماہ نئی دہلی میں دونوں ملکوں کے داخلہ سیکرٹریوں کی ملاقات کے دوران پاکستان کے حوالے کی گئی تھی اور انھیں 15اپریل کو رہا کیا جارہا ہے۔
پاکستان کی طرف سے فراہم کی جانے والی فہرست کے جواب میں بھارت نے ایک روز قبل 39پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔
ان قیدیوں کی رہائی ایک ایسے وقت عمل میں آئی ہے جب گذشتہ ہفتے صدر آصف علی زرداری نے جاسوسی کے الزام میں 27 سال سے پاکستان میں قید بھارتی شہری گوپال داس کی سزا انسانی بنیادوں پر معاف کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد اُسے رہا کردیا گیا۔
بھارت اور پاکستان میں ایک دوسرے کے شہریوں کو حراست میں لینے کے واقعات عام ہیں اور یہ گرفتاریاں عموماً ویزہ کی میعاد سے زائد قیام اور غلطی سے سرحد عبور کرنے کی وجہ سے کی جاتی ہیں۔
دونوں ملکوں نے معمولی الزامات کی بنا پر زیر حراست قیدیوں کی رہائی اور اُن کی وطن واپسی کے سلسلے میں ایک عدالتی کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے جس کا آئندہ اجلاس رواں ماہ پاکستان میں ہو گا۔