دفتر خارجہ کے مطابق پاکستانی مشیر خارجہ امور نے بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے درمیان تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت کو بھی دہرایا۔
اسلام آباد —
پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بھارت کے ساتھ جامع امن مذاکرات کی بحالی چاہتا ہے تاکہ دونوں ملکوں کے درمیان دیرینہ مسائل کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جا سکے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے بدھ کو ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ دوطرفہ مسائل کے حل اور تعلقات میں بہتری کے لیے سب سے موثر راستہ مذاکرات کا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے بدھ کو بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ اُمور پر بات چیت کی گئی۔
ترجمان نے کہا کہ سرتاج عزیز نے وزیراعظم منموہن سے ملاقات میں پاکستان کی اس خواہش کو دہرایا کہ اسلام آباد نئی دہلی کے ساتھ اچھے ہمسایوں جیسے تعلقات چاہتا ہے۔
پاکستانی وزیراعظم کے مشیر نے اس موقع پر تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت کو بھی دہرایا۔
سرتاج عزیز نئی دہلی میں اقتصادی تعاون سے متعلق ایشیا یورپ میٹنگ (اے ایس ای ایم) کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے گئے تھے اور منگل کو اُنھوں نے بھارت کے وزیر خارجہ سلمان خورشید سے بھی ملاقات کی جس میں پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر حالیہ کشیدگی اور تعطل کا شکار جامع امن مذاکرات کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان نیو یارک میں ستمبر کے اواخر میں ہوئی ملاقات کے بعد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان یہ پہلا اعلٰی سطحی رابطہ تھا۔
کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والی سرحد ’لائن آف کنٹرول‘ پر اگست کے اوائل سے ہی کشیدگی میں اُتار چڑھاؤ جاری ہے اور اس دوران دونوں ممالک کی جانب سے متعدد فوجیوں اور شہریوں کی ہلاکت کے دعوے بھی کیے جا چکے ہیں۔
نیویارک میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف اور اُن کے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ کے درمیان ملاقات میں سرحدی کشیدگی دور کرنے کے لیے دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ملاقات پر اتفاق کیا گیا تھا۔
پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے بتایا کہ اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی ملاقات تاحال نہیں ہوئی ہے، تاہم 25 اور 29 اکتوبر کو ان کے درمیان ٹیلی فون پر دو مرتبہ رابطہ ہو چکا ہے جب کہ ورکنگ باؤنڈری پر بھی پاکستان اور بھارت کے مقامی کمانڈروں نے اکتوبر کے اواخر میں فلیگ میٹنگ کی تھی۔
دفتر خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے بدھ کو ہفتہ وار نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ دوطرفہ مسائل کے حل اور تعلقات میں بہتری کے لیے سب سے موثر راستہ مذاکرات کا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے بدھ کو بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ اُمور پر بات چیت کی گئی۔
ترجمان نے کہا کہ سرتاج عزیز نے وزیراعظم منموہن سے ملاقات میں پاکستان کی اس خواہش کو دہرایا کہ اسلام آباد نئی دہلی کے ساتھ اچھے ہمسایوں جیسے تعلقات چاہتا ہے۔
پاکستانی وزیراعظم کے مشیر نے اس موقع پر تمام مسائل کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی اہمیت کو بھی دہرایا۔
سرتاج عزیز نئی دہلی میں اقتصادی تعاون سے متعلق ایشیا یورپ میٹنگ (اے ایس ای ایم) کے رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کے لیے گئے تھے اور منگل کو اُنھوں نے بھارت کے وزیر خارجہ سلمان خورشید سے بھی ملاقات کی جس میں پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق کشمیر میں لائن آف کنٹرول پر حالیہ کشیدگی اور تعطل کا شکار جامع امن مذاکرات کی بحالی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان نیو یارک میں ستمبر کے اواخر میں ہوئی ملاقات کے بعد دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان یہ پہلا اعلٰی سطحی رابطہ تھا۔
کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والی سرحد ’لائن آف کنٹرول‘ پر اگست کے اوائل سے ہی کشیدگی میں اُتار چڑھاؤ جاری ہے اور اس دوران دونوں ممالک کی جانب سے متعدد فوجیوں اور شہریوں کی ہلاکت کے دعوے بھی کیے جا چکے ہیں۔
نیویارک میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف اور اُن کے بھارتی ہم منصب منموہن سنگھ کے درمیان ملاقات میں سرحدی کشیدگی دور کرنے کے لیے دونوں ممالک کے ڈائریکٹر جنرلز ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز) کے درمیان ملاقات پر اتفاق کیا گیا تھا۔
پاکستانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اعزاز احمد چودھری نے بتایا کہ اعلیٰ فوجی کمانڈروں کی ملاقات تاحال نہیں ہوئی ہے، تاہم 25 اور 29 اکتوبر کو ان کے درمیان ٹیلی فون پر دو مرتبہ رابطہ ہو چکا ہے جب کہ ورکنگ باؤنڈری پر بھی پاکستان اور بھارت کے مقامی کمانڈروں نے اکتوبر کے اواخر میں فلیگ میٹنگ کی تھی۔