پاکستان نے کہا ہے کہ گزشتہ چند روز سے لائن آف کنڑول اور ورکنگ باونڈری پر بھارت کی جانب سے فائربندی کی خلاف ورزی قابل مذمت اور اوفا سمجھوتے کی خلاف ورزی ہے۔
دفتر خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز نے مبینہ طور پر راولا کوٹ اور پونچھ سیکٹر پر راکٹ، مارٹر، مشین گن اور چھوٹے ہتھیاروں کا استعمال کیا۔
متنازع علاقے کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے والی عارضی حد بندی پر حالیہ دونوں میں دونوں ملکوں کی جانب سے ایک دوسرے پر فائربندی کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں۔ ان واقعات میں دونوں جانب پانچ افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں۔
ہفتہ کو پاکستانی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز نے عیدالفطر کے موقع پر لائن آف کنٹرول پر بلااشتعال فائرنگ کی۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کی طرف سے جاری بیان میں بتایا گیا تھا کہ نیزہ پیر سیکٹر میں سرحد پار سے کی جانے والی فائرنگ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
فوج کے ترجمان میجر جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ "بھارت ہر مذہبی تہوار پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرنے کے ساتھ ساتھ الزامات بھی عائد کرتا آیا ہے۔"
اتوار کو پاکستانی دفتر خارجہ کے بیان میں بتایا گیا کہ لائن آف کنٹرول پر رات ڈیڑھ بجے سے صبح پونے چھ بجے تک فائرنگ کی گئی۔ بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ 2003ء کے فائر بندی معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔
بھارت کی طرف سے پاکستان کے اس بیان پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
دونوں ہمسایہ ایٹمی قوتوں کے درمیان ماضی میں بھی ایک دوسرے پر فائربندی کی خلاف ورزیوں میں پہل کرنے کے الزامات عائد کیے جاتے رہے ہیں اور حالیہ مہینوں میں ایک دوسرے کے خلاف تلخ بیانات کے باعث تعلقات میں کشیدگی بڑھ گئی تھی۔
تاہم گزشتہ ہفتے دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم کی روس کے شہر اوفا میں ہونے والی ملاقات میں سرحد پر کشیدگی کو کم کرنے کے اقدام پر اتفاق کیا گیا تھا۔