'آم ہوں، میٹھے ہوں اور ڈھیر سارے ہوں'

ماہرین کے مطابق پاکستان آم پیدا کرنے والا دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے۔

ماہرین کے مطابق  صوبہ سندھ اور پنجاب میں 17 لاکھ ٹن آم  کی پیداوار ہوتی ہے۔

ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں آم کی لگ بھگ 400 سے زائد اقسام پائی جاتی ہیں۔

پاکستان میں آم کو پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے اور اسے ہر عمر کے افراد پسند کرتے ہیں۔

سنہری آم جتنا خوبصورت نظر آتا ہے اس کا ذائقہ بھی اتنا ہی بہترین بتایا جاتا ہے۔

گو کہ آم دنیا کے کئی ممالک میں پیدا ہوتا ہے لیکن آموں کے شوقین کہتے ہیں کہ پاکستانی آم کی بات ہی کچھ اور ہے۔
 

ان دنوں اسلام آباد کے ایک شاپنگ مال میں آموں کی تین روزہ نمائش عوام کی دلچسپی کا مرکز بنی ہوئی ہے۔
 

نمائش کا مقصد آم کی مختلف اقسام سے متعلق عوام کو آگاہی دینا اور اس کی برآمد میں اضافے کے ذرائع تلاش کرنا تھا۔
 

نمائش میں 40 سے زائد اقسام کے آم نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔

پاکستان میں آم کا سیزن مئی سے اگست تک جاری رہتا ہے۔

نمائش میں گٹھلی کے بغیر آم بھی شرکا کی توجہ کا مرکز تھے۔

ڈاکٹر امین کو 'مینگو مین' کے نام سے جانا جاتا ہے۔ وہ اسلام آباد کے مینگو فیسٹیول میں لوگوں کو آم کی خصوصیات سے آگاہ کر رہے تھے۔

نمائش میں آئے افراد کے مطابق آم کا ملک شیک، آئس کریم، کسٹرڈ اور فروٹ چاٹ بھی پسند کیا جاتا ہے۔
 

سفید چونسا آم کی وہ قسم ہے جسے اس کی مٹھاس کے باعث سب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔

ان دنوں سندھڑی، دسہری، انور رٹول سمیت مختلف اقسام کے آم پاکستان کے بازاروں میں دستیاب ہیں۔

پاکستان میں اس وقت آم کی وافر پیداوار ہوتی ہے اور حکام اس کی برآمدات بڑھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔