پاکستان اکیسویں صدی میں صحافیوں کے لئے عراق اورفلپائن کے بعد تیسرا خطرناک ترین ملک بن گیا ۔ دنیا میں مختلف پرتشدد واقعات میں مارے جانے والے ہر سوصحافیوں میں سے سات کا تعلق پاکستان سے ہوتا ہے ۔
دنیا بھر میں صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے والی تنظیم' کمیٹی آف پروٹیکٹ جرنلسٹس '(سی جے پی )کے جاری کردہ اعدادو شمارکے مطابق اکیسویں صدی کے ابتدائی دس سال اور پانچ ماہ میں دنیا بھر میں 458 صحافی پرتشدد واقعات میں لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں سب سے زیادہ 148 کا تعلق عراق سے تھا ۔ فلپائن کا نمبر دوسرا رہا جہاں 63 صحافی اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہ پاکستان میں اب تک 34 صحافی مارے جا چکے ہیں ۔
صومالیہ کا نمبر چوتھا ہے جہاں اس عرصے کے دوران 23 صحافیوں کو قتل کیا گیا ۔ افغانستان پانچواں ملک ہے جہاں اب تک 20 صحافی ہلاک ہو چکے ہیں ۔ روس ، میکسیکو ، سری لنکا ، کولمبیا اور بھارت بالترتیب 19،16،15،14 اور11 صحافیوں کے ساتھ چھٹے ، ساتویں ، آٹھویں ، نویں اور دسویں نمبر پر ہیں ۔
سال دو ہزار پانچ کے بعد پاکستان میں صحافیوں کے قتل عام میں واضح اضافہ دیکھا گیا ۔ اس عرصے میں 27 لوگ اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران پرتشدد واقعات میں ہلاک ہوئے ۔
سال دو ہزار گیارہ میں منگل 31 مئی کو صحافی سلیم شہزاد کے قتل کے بعد رواں سال پاکستان میں قتل ہونے والے صحافیوں کی تعداد تین ہو چکی ہے جو دنیا میں دوسری بڑی تعداد ہے ۔پہلے نمبر پر لیبیا ہے جہاں اب تک پانچ صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے ۔ پاکستان کی تاریخ میں سال دو ہزار دس خطرناک ترین ثابت ہوا۔ اس سال سب سے زیادہ آٹھ صحافی قتل ہوئے ۔
سن 2001ء سے31مئی 2011ء تک کا جائزہ
مئی دو ہزار گیارہ تک دنیا بھر میں اٹھارہ صحافی قتل ہو چکے ہیں جن میں سے تین کا تعلق پاکستان سے ہے ۔
دو ہزار دس میں مجموعی طور پر 44 مقتول صحافیوں سے دس کا تعلق پاکستان سے تھا ۔
دو ہزار نو میں مجموعی طور پر72 صحافی ہلاک ہوئے جن میں چار پاکستانی تھے ۔
دو ہزار آٹھ میں 42 صحافی ہلاک ہوئے ان میں سے پانچ پاکستان میں تھے ۔
دو ہزار سات میں 69 صحافی قتل ہوئے۔ان میں پانچ پاکستانی تھے ۔
دو ہزار چھ میں 57 صحافی لقمہ اجل بنے جن میں تین پاکستانی تھے۔
دو ہزار پانچ میں مرنے والے 48 صحافیوں میں سے دو کا تعلق پاکستان سے تھا ۔
دو ہزار چار میں مارے جانے والے 8 میں سے ایک صحافی پاکستانی تھا ۔
دو ہزار تین میں دنیا بھر میں 42 صحافی مارے گئے جن میں ایک پاکستانی بھی شامل تھا ۔
دو ہزار دو میں 21 صحافی مارے گئے جن میں سے دو کا تعلق پاکستان سے تھا ۔
دو ہزار ایک میں 37 صحافی مارے گئے جن میں سے ایک کا تعلق پاکستان سے تھا ۔