پاکستان کے صوبہ خیبرپختونخواہ میں پولیس کی ایک گاڑی کو سڑک میں نصب بم سے نشانہ بنایا گیا جس میں چار پولیس اہلکاروں سمیت لگ بھگ 20 افراد زخمی ہو گئے۔
پولیس حکام کے مطابق یہ دھماکا جنوبی ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ہوا۔
حکام کے مطابق معمول کے گشت پر مامور پولیس کی ایک گاڑی ڈیرہ اسماعیل خان، بنوں روڈ پر جب کوٹلی امام حسین نامی علاقے کے قریب پہنچی تو اسے زمین میں نصب بم سے نشانہ بنایا گیا۔
دھماکے کے فوراً بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور کچھ دیر کے لیے سڑک کو بھی آمد و رفت کے لیے بند کر دی۔
صوبہ خیبر پختونخواہ میں دو روز کے دوران پولیس پر یہ دوسرا حملہ ہے۔
منگل کو پشاور میں نا معلوم مسلح افراد نے ایک پولیس اہلکار کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیس، فوج اور سکیورٹی فورسز کو شدت پسند تواتر سے نشانہ بناتے آئے ہیں، اگرچہ ایسے حملوں میں کچھ کمی آئی ہے لیکن جب بھی عسکریت پسندوں کو موقع ملتا ہے وہ ایسے حملے کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان ملک کے قبائلی علاقوں کے سنگم پر واقع ہے۔
قبائلی علاقوں میں موجود ملکی اور غیر ملکی دہشت گردوں کے خلاف پاکستانی فوج آپریشن میں مصروف ہے اور فوج کا دعویٰ ہے کہ ماضی میں دہشت گردوں کے گڑھ تصور کیے جانے والے قبائلی علاقوں میں سے 90 فیصد سے زائد حصے کو عسکریت پسندوں سے صاف کروایا جا چکا ہے۔