شلوبر کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے خودکار ہتھیاروں سے چوکی پر مختلف اطراف سے حملہ کیا، جسے جوابی کارروائی کرتے ہوئے چوکی پر تعینات اہلکاروں نے پسپا کر دیا۔
پاکستان کے قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں منگل کی صبح عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کی ایک چیک پوسٹ پر حملے میں کم از کم چھ اہلکار ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق باڑہ سب ڈویژن میں شلوبر کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے خودکار ہتھیاروں سے چوکی پر مختلف اطراف سے حملہ کیا، جسے جوابی کارروائی کرتے ہوئے چوکی پر تعینات اہلکاروں نے پسپا کر دیا۔
خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز مشتبہ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں جب کہ حالیہ مہینوں میں اس قبائلی علاقے سے ملحقہ خیبر پختونخواہ کے مرکزی شہر پشاور سمیت دیگر علاقوں میں عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ایک ہفتے کے دوران پاکستان کے قبائلی علاقوں میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والا دوسرا مہلک حملہ ہے۔
گزشتہ اتوار کو قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے کو ریموٹ کنڑول بم سے نشانہ بنایا گیا جس میں 14 اہلکار ہلاک اور 21 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
فوجی قافلے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ مرکزی قصبے میران شاہ سے رزمک جا رہا تھا کہ گڑیوم نامی گاؤں میں اسے نشانہ بنایا گیا۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق باڑہ سب ڈویژن میں شلوبر کے علاقے میں عسکریت پسندوں نے خودکار ہتھیاروں سے چوکی پر مختلف اطراف سے حملہ کیا، جسے جوابی کارروائی کرتے ہوئے چوکی پر تعینات اہلکاروں نے پسپا کر دیا۔
خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز مشتبہ عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہیں جب کہ حالیہ مہینوں میں اس قبائلی علاقے سے ملحقہ خیبر پختونخواہ کے مرکزی شہر پشاور سمیت دیگر علاقوں میں عسکریت پسندوں کی کارروائیوں میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
ایک ہفتے کے دوران پاکستان کے قبائلی علاقوں میں سکیورٹی فورسز پر ہونے والا دوسرا مہلک حملہ ہے۔
گزشتہ اتوار کو قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں فوجی قافلے کو ریموٹ کنڑول بم سے نشانہ بنایا گیا جس میں 14 اہلکار ہلاک اور 21 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔
فوجی قافلے کو اس وقت نشانہ بنایا گیا تھا جب وہ مرکزی قصبے میران شاہ سے رزمک جا رہا تھا کہ گڑیوم نامی گاؤں میں اسے نشانہ بنایا گیا۔