طارق پرویز خیبر پختونخواہ کے نگران وزیراعلیٰ نامزد

جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز

حیدر ہوتی نے کہا کہ طارق پرویز ایک اچھی ساکھ کے حامل غیرجانبدار شخصیت ہیں اور انھیں متفقہ طور پر نامزد کیا گیا۔
پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبر پختونخواہ میں صوبائی حکومت اور حزب مخالف نے متفقہ طور پر جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز کو نگران وزیراعلیٰ نامزد کیا ہے۔

نگران وزیراعلیٰ کے نام کا اعلان وزیراعلیٰ امیر حیدر خان ہوتی اور قائد حزب اختلاف اکرم درانی نے جمعہ کو اسلام آباد میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔

حیدر ہوتی نے کہا کہ طارق پرویز ایک اچھی ساکھ کے حامل غیرجانبدار شخصیت ہیں اور انھیں متفقہ طور پر نامزد کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک اور جمہوریت کے انتخابات نہایت ضروری ہیں۔

وزیراعلیٰ نے کہا کہ ملک کے حالات کو دیکھتے ہوئے یہ چاہیں گے کہ قومی و صوبائی اسمبلیوں کے لیے انتخابات ایک ہی دن منعقد ہوں۔

حزب مخالف کے قائد اکرم درانی نے اس موقع پر کہا کہ دونوں جانب سے مختلف نام تجویز کیے گئے تھے لیکن طارق پرویز کے نام پر اتفاق کیا گیا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ دیگر صوبے بھی جمہوری روح کے مطابق ان کی اس مثال کی پیروی کریں گے۔

طارق پرویز سپریم کورٹ کے جج اور پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس رہ چکے ہیں۔

پاکستان میں اسمبلیاں اپنی پانچ سالہ مدت پوری کرنے جا رہی ہیں اور عام انتخابات مئی میں متوقع ہیں۔ اسی تناظر میں مرکز اور صوبوں کی سطح پر نگران حکومتوں کے لیے مشاورت زوروں پر ہے۔

ایک روز قبل وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے بھی قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چودھری نثار علی خان کو ایک خط کے ذریعے حکومت کے تجویز کردہ تین نام ارسال کیے۔ ان میں سابق وفاقی وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، سابق گورنر اسٹیٹ بنک عشرت حسین اور سابق جج میر ہزار کھوسو شامل ہیں۔

قبل ازیں حزب مخالف کی طرف سے بھیجے گئے ناموں میں جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد، رسول بخش پلیجو اور جسٹس ریٹائر شاکر اللہ جان شامل تھے۔