میڈیا مخالف قرارداد منظور ہونے پر صحافیوں کا احتجاج

فائل فوٹو

لاہور میں پنجاب اسمبلی نے جمعے کے روز میڈیا کے خلاف ایک قراردادمنظور کی جس میں ذرائع ابلاغ پر الزام عائد کیاگیا ہے کہ وہ غیر ذمے دارانہ رویے کا مظاہرہ کرتے ہوئے قانون سازوں کی تضحیک کررہاہے۔

اسمبلی میں موجود صحافیوں نے قرارداد کی منظوری کے بعد ایوان کا بائیکاٹ کیا اور صوبے میں حکمران مسلم لیگ ن سمیت دیگر جماعتوں کے سیاستدانوں کے خلاف نعرے بازی کی اور قرارداد کی کاپیوں کو نظر آتش کیا۔

مسلم لیگ ن کے رکن اسمبلی ثناء اللہ مستی خیل کی طرف سے پیش کی گئی قرار داد پر جماعت کے ترجمان ن پرویز رشید نے مقامی ٹی وی چینلوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ فیصلہ مجموعی طور پر پارٹی کا نہیں تھا اور وہ خود بھی میڈیا کے ساتھ یک جہتی کے جذبات رکھتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ذاتی طور پر اس قرار داد پر حیرت زدہ ہیں اور ن لیگ اس امر کاسنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے اپنا مئوقف سامنے لائے گی۔

اس قرارداد پر پاکستان کے صحافتی حلقوں میں سخت ردعمل پایا جاتا ہے ،جن کا کہنا ہے کہ یہ اقدام میڈیا کے اظہار رائے اور آزادی کے خلاف منفی سوچ کی ترجمانی کرتاہے۔

پنجاب اسمبلی نے یہ قرارداد ایک ایسے وقت پر منظور کی ہے جب میڈیا میں ارکان پارلیمان اور صوبائی اسمبلیوں کی جعلی تعلیمی اسناد کے معاملے پر بحث جاری ہے اور اس پر اکثر قانون ساز نالاں تھے۔