سرکاری ییان میں کہا گیا کہ ’غوری‘ میزائل روایتی و جوہری ہتھیار لے جانے اور 1,300 کلو میٹر تک اپنے ہدف کو درست نشانہ بنا سکتا ہے۔
اسلام آباد —
پاکستان نے بدھ کو درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل حتف پانچ ”غوری“ کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس تجربے کا مقصد آرمی اسٹریٹیجک کمانڈ فورس کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لینا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’غوری‘ میزائل روایتی و جوہری ہتھیار لے جانے اور 1,300 کلو میٹر تک اپنے ہدف کو درست نشانہ بنا سکتا ہے۔
سرکاری بیان میں کہا گیا کہ اس میزائل تجربے سے پاکستان کی دفاعی صلاحیت مستحکم ہو ئی ہے۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے پاکستانی فوج کے اسٹریٹیجک کمانڈ فورس کے تمام افسران اور اہلکاروں کو اس کامیاب تجربے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ میزائل کا نظم اور کنٹرول سنبھالنے کا ایک جامع اور بااعتماد نظام موجود ہے۔
جوہری صلاحیت کے حامل دونوں پڑوسی ملک پاکستان اور بھارت وقتاً فوقتاً میزائلوں کے تجربات کرتے رہتے ہیں اور حکام کے مطابق اِن کے بارے میں پیشگی اطلاع بھی ایک دوسرے کو فراہم کی جاتی ہے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق اس تجربے کا مقصد آرمی اسٹریٹیجک کمانڈ فورس کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لینا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’غوری‘ میزائل روایتی و جوہری ہتھیار لے جانے اور 1,300 کلو میٹر تک اپنے ہدف کو درست نشانہ بنا سکتا ہے۔
سرکاری بیان میں کہا گیا کہ اس میزائل تجربے سے پاکستان کی دفاعی صلاحیت مستحکم ہو ئی ہے۔
صدر آصف علی زرداری اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے پاکستانی فوج کے اسٹریٹیجک کمانڈ فورس کے تمام افسران اور اہلکاروں کو اس کامیاب تجربے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ میزائل کا نظم اور کنٹرول سنبھالنے کا ایک جامع اور بااعتماد نظام موجود ہے۔
جوہری صلاحیت کے حامل دونوں پڑوسی ملک پاکستان اور بھارت وقتاً فوقتاً میزائلوں کے تجربات کرتے رہتے ہیں اور حکام کے مطابق اِن کے بارے میں پیشگی اطلاع بھی ایک دوسرے کو فراہم کی جاتی ہے۔