پرویز مشرف کے سینیئر وکیل انور منصور نے عدالت سے کہا کہ طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے وہ غداری مقدمے میں دائر درخواستوں پر دلائل نہیں دے سکتے ہے۔
اسلام آباد —
پاکستان کے سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمے کی سماعت کرنے والی خصوصی عدالت نے پرویز مشرف کو جمعہ کو عدالت کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔
جمعرات کو جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے سماعت کے دوران پرویز مشرف کی وکلاء ٹیم میں شامل انور منصور نے عدالت سے کہا کہ طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے وہ دلائل دینے سے قاصر ہیں اور 14 مارچ کو سابق صدر کی پیشی کو بھی اگلے ہفتے تک مؤخر کر دیا جائے۔
عدالت نے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کو عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔
استغاثہ کے وکلاء کے مطابق جمعہ کی سماعت میں فوج کے سابق سربراہ پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
رواں ہفتے وکلاء صفائی نے وزارت داخلہ کا ایک خط عدالت میں پیش کیا تھا جس میں سیکورٹی کے اداروں کو مطلع کیا گیا تھا کہ القاعدہ اور اس سے منسلک عسکریت پسند پرویز مشرف کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پرویز مشرف کو 2007ء میں آئین معطل کر کے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے پر ’غداری‘ کے الزامات کا سامنا ہے۔
حکومت نے گزشتہ کے اواخرا میں سابق فوجی صدر پر غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے ایک خصوصی عدالت تشکیل دی۔
پرویز مشرف خود پر لگائے جانے والے الزامات سے انکار کرتے آئے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے فیصلے میں اُس وقت کی حکومت اور دیگر متعلقہ عہدیداروں کا مشورہ بھی شامل تھا لہذا صرف ان ہی کے خلاف یہ مقدمہ چلانا انصاف کے منافی ہے۔
جمعرات کو جسٹس فیصل عرب کی سربراہی میں خصوصی عدالت کے تین رکنی بینچ نے سماعت کے دوران پرویز مشرف کی وکلاء ٹیم میں شامل انور منصور نے عدالت سے کہا کہ طبیعت کی ناسازی کی وجہ سے وہ دلائل دینے سے قاصر ہیں اور 14 مارچ کو سابق صدر کی پیشی کو بھی اگلے ہفتے تک مؤخر کر دیا جائے۔
عدالت نے ان کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کو عدالت میں پیش ہونا پڑے گا۔
استغاثہ کے وکلاء کے مطابق جمعہ کی سماعت میں فوج کے سابق سربراہ پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔
رواں ہفتے وکلاء صفائی نے وزارت داخلہ کا ایک خط عدالت میں پیش کیا تھا جس میں سیکورٹی کے اداروں کو مطلع کیا گیا تھا کہ القاعدہ اور اس سے منسلک عسکریت پسند پرویز مشرف کو قتل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
پرویز مشرف کو 2007ء میں آئین معطل کر کے ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے پر ’غداری‘ کے الزامات کا سامنا ہے۔
حکومت نے گزشتہ کے اواخرا میں سابق فوجی صدر پر غداری کا مقدمہ چلانے کے لیے ایک خصوصی عدالت تشکیل دی۔
پرویز مشرف خود پر لگائے جانے والے الزامات سے انکار کرتے آئے ہیں اور ان کا موقف ہے کہ ملک میں ایمرجنسی نافذ کرنے کے فیصلے میں اُس وقت کی حکومت اور دیگر متعلقہ عہدیداروں کا مشورہ بھی شامل تھا لہذا صرف ان ہی کے خلاف یہ مقدمہ چلانا انصاف کے منافی ہے۔