پاکستان میں احتساب عدالت نے نندی پور پاور پراجیکٹ ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف اور سابق وزیر قانون بابر اعوان سمیت 7 ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر کے حوالے سے دائر ریفرنس کی سماعت ہوئی۔
اس ریفرنس میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف سمیت شریک ملزمان میں بابر اعوان، سابق سیکریٹری قانون ریاض کیانی، مسعود چشتی، سابق کنسلٹنٹ شمیلہ محمود، سابق جوائنٹ سیکریٹری ریاض محمود اور سابق سیکریٹری شاہد رفیع شامل ہیں۔
احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے ملزمان پر فرد جرم پڑھ کر سنائی توسابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف، تحریک انصاف کے رہنما بابر اعوان سمیت ساتوں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔
عدالت نے ملزم بابراعوان کی روزانہ کی بنیاد پر کیس چلانے کی استدعا منظور کرلی اور قرار دیا کہ اس ریفرنس کو جلد سے جلد نمٹایا جائے گا، عدالت نے آئندہ سماعت پر استغاثہ کے وزارت پانی و بجلی سے تعلق رکھنے والے اہم گواہ محمد نعیم کو طلب کرلیا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے راجہ پرویز اشرف نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج فرد جرم عائد ہوئی ہم نے صحت جرم سے انکار کیا ہے، لفظ فرد جرم کا تاثر کافی بڑا ہوتا ہے، لیکن اس کیس میں کچھ نہیں ہے۔
پاکستان تحریک انصاف کے ڈاکٹر بابر اعوان سے جب فردجرم کے بارے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ چھوڑیں فرد جرم کو، آج اللہ کی رحمت برس رہی ہے، ہر لحاظ سے ہر اعتبار سے اللہ کی رحمت برس رہی ہے پاکستان پر، آج بارش ہو رہی ہے پانی زندگی ہے۔
ان ملزمان پر نندی پور پراجیکٹ میں تاخیر کی وجہ سے قومی خزانہ کو 27 ارب روپے نقصان پہنچانے کا الزام ہے احتساب عدالت نے آج ملزمان پر فرد جرم عائد کر دی تاہم تمام ملزمان نے صحت جرم سے انکار کر دیا۔
یاد رہےکہ نندی پور پاور پراجیکٹ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں تعمیر ہونے والا منصوبہ تھا جس کے ذریعے 525 میگاواٹ بجلی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا گیا جب کہ مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے منصوبے میں کرپشن کے الزمات عائد کیے گئے تھے۔
رپورٹس کے مطابق اس منصوبے کی لاگت 22 ارب روپے سے 58 ارب روپے تک جا پہنچی تھی۔
ریفرنس پر آئندہ سماعت 19 مارچ کو ہوگی، ن لیگ کے خواجہ آصف اور پیپلزپارٹی کے نوید قمر بھی استغاثہ کے گواہان میں شامل ہیں۔