نوشہرہ: جے یو آئی (ف) کا تین روزہ اجتماع شروع

فائل

اپنے کلمات میں، مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ ’’دنیا میں نا صرف دہشت گردی اور انتہاپسندی کے رجحانات میں اضافہ ہو رہا ہے، بلکہ مختلف اقوام اور ملکوں کے درمیان مسائل بھی بڑھتے جا رہے ہیں‘‘

پاکستان کی ایک بڑی مذہبی و سیاسی جماعت جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ اُن کی جماعت مسائل کے آئینی و سیاسی حل پر یقین رکھتی ہے۔

انہوں نے یہ بات جمعہ کو جمعیت علماء اسلام کے صد سال یوم تاسیس کے سلسلے میں صوبہٴ خیبر پختونخواہ کے شہر نوشہرہ میں منعقد ہونے والے ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب میں کہی۔

تین روز تک جاری رہنے والے اس اجتماع کے پہلے روز امام کعبہ نے بھی نماز جمعہ کا خطبہ دیا۔

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ دنیا میں نا صرف دہشت گردی اور انتہاپسندی کے رجحانات میں اضافہ ہو رہا ہے بلکہ مختلف اقوام اور ملکوں کے درمیان مسائل بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔

وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے، مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ’’ظاہر ہے کہ ہم آج بھی اسی سوچ پر قائم ہیں اور سو سال گزرنے کے بعد بھی ہم اسی قانونی اور آئینی جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں۔ یہی بات ہم پوری دنیا کو پہنچانا چاہتے ہیں اور آج وہ وقت ہے کہ ہم دنیا کو اس حوالے سے ایک نیا پیغام دیں، نئی نسلوں کو اس سے آگاہ کریں تو یہ سارے معاملات حل ہو سکتے ہیں۔‘‘

جمعہ کو شروع ہونے والے اس تین روزہ اجتماع میں ملک بھر سے ایک بڑی تعداد میں جمعیت علمائے اسلام کے راہنما اور کارکن شرکت کر رہے ہیں۔

جب کہ ہمسایہ ملک بھارت سمیت 45 مختلف ممالک سے وفود بھی اس اجتماع میں شریک ہیں۔ امام کعبہ صالح بن ابراہیم اور ایک سعودی وفد نے بھی اس اجتماع میں شرکت کی۔

اس موقع پر امام کعبہ نے نماز جمعہ کی امامت کی اور اپنے خطبے میں انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی اور تنازعات کے سبب پیدا ہونے والے مسائل کو اجاگر کیا اور مسلمانوں کو پرامن رہنے کی تلقین کی۔

اجتماع میں شرکت اور انتظامات کے بارے میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے راہنما مفتی کفایت اللہ نے بتایا کہ سہ روزہ اس اجتماع سے جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی راہنما، بھارت سے آئے ہوئے دارالعلوم دیوبند کے علما و اکابرین بھی خطاب کریں گے۔