پاناما لیکس سے متعلق دائر درخواستوں کی سماعت کرنے والے پانچ رکنی بینچ میں شامل جسٹس شیخ عظمت سعید کی علالت کے باعث اس مقدمے کی سماعت اب آئندہ پیر یعنی چھ جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں قائم پانچ رکنی بینچ اس معاملے کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کر رہا ہے۔
بینچ کے سربراہ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے بتایا کہ جسٹس عظمت کی علالت کے باعث سماعت ملتوی کی جا رہی ہے اور اگر ڈاکٹروں نے مشورہ دیا تو وہ پیر کو سماعت کے موقع پر بینچ میں شامل ہوں گے۔
اطلاعات کے مطابق جسٹس عظمت کو سینے درد کی شکایت پر اسپتال منتقل کیا گیا اور ڈاکٹروں نے اُنھیں آرام کا مشورہ دیا ہے۔
گزشتہ سال اکتوبر میں سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کے معاملے سے متعلق دائر درخواستوں پر سماعت کے لیے پانچ رکنی بینچ تشکیل دیا تھا، لیکن سابق چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی مدت ملازمت ختم ہونے پر جنوری میں اب نیا بینچ تشکیل دیا گیا ہے جس کی سربراہی جسٹس آصف سعید کھوسہ کر رہے ہیں۔
’آف شور‘ کمپنیوں کے ذریعے بیرون ملک اثاثے اور جائیدادیں بنانے سے متعلق پاناما کی ایک لافرم موساک فونسیکا کی معلومات گزشتہ سال منظر عام پر آئی تھیں۔
پاناما پیپرز میں پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے دو بیٹوں حسین اور حسن نواز کے علاوہ بیٹی مریم نواز کے نام سامنے آنے کے بعد پاکستان میں حزب مخالف کی جماعتوں خاص طور تحریک انصاف نے وزیراعظم نواز کے احتساب کا مطالبہ کیا اور اس بارے میں عدلت عظمٰی میں درخواستیں بھی دائر کی گئیں جن کی سماعت ہو رہی۔
دیگر درخواست گزاورں میں جماعت اسلامی، شیخ رشید کی عوامی مسلم لیگ، جمہوری وطن پارٹی اور ایک وکیل طارق اسد شامل ہیں۔
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کا یہ موقف رہا ہے کہ وزیراعظم کا پاناما پیپرز میں نام نہیں ہے اور اُن کے بچے قانون کے مطابق بیرون ملک کاروبار کرتے ہیں۔