صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قائم مقام چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ وہ بورڈ کے معاملات میں نظم و ضبط لانے کی کوشش کریں گے۔
پاکستان کے ایک سینیئر صحافی و تجزیہ کار اور پنجاب کے سابق نگراں وزیراعلیٰ نجم سیٹھی کو کرکٹ بورڈ کا قائم مقام چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عارضی طور پر اس عہدے پر کام کرنے سے روک دیا تھا۔
ذکا اشرف کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت کے لیے ان کا انتخاب قواعد و ضوابط کے مطابق نہیں کیا گیا تھا۔
اتوار کو اپنی تقرری کے بعد لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قائم مقام چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ وہ بورڈ کے معاملات میں نظم و ضبط لانے کی کوشش کریں گے۔
’’باہر بیٹھ کے تو بہت کچھ سنتے ہیں، پتا نہیں اندر کے حالات کیا ہیں۔ جائیں گے دیکھیں گے، حوصلہ افزائی بھی کریں گے اور ڈسپلنڈ بھی کریں گے۔‘‘
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے ممبر ممالک کے بورڈز کے چیئرمین کے انتخاب کے طریقہ کار پر بھی بات کریں گے۔
’’ان (آئی سی سی) کے رویے اور سوچ میں کچھ لچک آئی ہے انھیں معلوم ہے کہ بنگلہ دیش اور پاکستان جیسے ممالک میں بورڈ کے چیئرمین کے انتخاب میں کیا مسائل ہوتے ہیں تو ان سے بات کریں دیکھیں گے کہ کوئی بہتر راستہ اختیار کیا جاسکے۔‘‘
پاکستان میں صدرمملکت کرکٹ بورڈ کا چیئرمین نامزد کیا کرتے تھے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ’آئی سی سی‘ نے تمام ممبر ملکوں کے کرکٹ بورڈز سے کہا تھا کہ وہ جمہوری انداز میں چیئرمین کا انتخاب کریں تاکہ بورڈ کے معاملات میں کوئی مداخلت نا کر سکے۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی حالیہ مایوس کن کارکردگی کے بعد مبصرین اور کرکٹ کے مختلف حلقے ٹیم اور بورڈ میں تبدیلیوں کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ذکا اشرف کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے عارضی طور پر اس عہدے پر کام کرنے سے روک دیا تھا۔
ذکا اشرف کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بورڈ کے چیئرمین کی حیثیت کے لیے ان کا انتخاب قواعد و ضوابط کے مطابق نہیں کیا گیا تھا۔
اتوار کو اپنی تقرری کے بعد لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے قائم مقام چیئرمین نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ وہ بورڈ کے معاملات میں نظم و ضبط لانے کی کوشش کریں گے۔
’’باہر بیٹھ کے تو بہت کچھ سنتے ہیں، پتا نہیں اندر کے حالات کیا ہیں۔ جائیں گے دیکھیں گے، حوصلہ افزائی بھی کریں گے اور ڈسپلنڈ بھی کریں گے۔‘‘
نجم سیٹھی کا کہنا تھا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل سے ممبر ممالک کے بورڈز کے چیئرمین کے انتخاب کے طریقہ کار پر بھی بات کریں گے۔
’’ان (آئی سی سی) کے رویے اور سوچ میں کچھ لچک آئی ہے انھیں معلوم ہے کہ بنگلہ دیش اور پاکستان جیسے ممالک میں بورڈ کے چیئرمین کے انتخاب میں کیا مسائل ہوتے ہیں تو ان سے بات کریں دیکھیں گے کہ کوئی بہتر راستہ اختیار کیا جاسکے۔‘‘
پاکستان میں صدرمملکت کرکٹ بورڈ کا چیئرمین نامزد کیا کرتے تھے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ’آئی سی سی‘ نے تمام ممبر ملکوں کے کرکٹ بورڈز سے کہا تھا کہ وہ جمہوری انداز میں چیئرمین کا انتخاب کریں تاکہ بورڈ کے معاملات میں کوئی مداخلت نا کر سکے۔
پاکستان کی کرکٹ ٹیم کی حالیہ مایوس کن کارکردگی کے بعد مبصرین اور کرکٹ کے مختلف حلقے ٹیم اور بورڈ میں تبدیلیوں کا مطالبہ کرتے آئے ہیں۔