وزارت عظٰمی: نواز شریف، امین فہیم اور جاوید ہاشمی میدان میں

نواز شریف کی جماعت کی قومی اسمبلی میں عددی برتری کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا رہا ہے کہ وہ تیسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہو جائیں گے۔
پاکستان میں انتقال اقتدار کا عمل آخری مرحلے میں داخل ہو گیا ہے اور نو منتخب اراکین قومی اسمبلی بدھ کو نئے وزیراعظم کا انتخاب کریں گے۔

منگل کو مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نواز شریف، سابقہ حکمران جماعت پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیریئنز کے مخدوم امین فہیم اور تحریک انصاف کے رہنما جاوید ہاشمی نے وزارت عظمٰی کے لیے اپنے، اپنے کاغذات نامزدگی جمع کروائے۔

نواز شریف کی جماعت کو مرکز میں حکومت سازی کے لیے واضح اکثریت حاصل ہے۔ پیر کو مسلم لیگ (ن) کے سردار ایاز صادق اسپیکر اور مرتضیٰ جاوید ستی ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے۔

نو منتخب اسپیکر ایاز صادق 258 ووٹ ملے تھے جب کہ اُن کے مد مقابل تحریک انصاف کے امیدوار شہر یار آفریدی نے 31 اور ایم کیو ایم کے امید وار اقبال قادری نے 23 ووٹ حاصل کیے تھے۔

نواز شریف کی جماعت کی قومی اسمبلی میں عددی برتری کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا رہا ہے کہ وہ تیسری مرتبہ وزیراعظم منتخب ہو جائیں گے۔

مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما اسحاق ڈار نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو میں کہا کہ اُن کی جماعت کو ایوان میں واضح اکثریت حاصل ہے تاہم وہ دیگر سیاسی جماعتوں کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔

’’ایم کیو ایم مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی حمایت کا اعلان کر چکی ہے ، جو پارٹی ہمیں ووٹ نہیں بھی دے گی ہم اُن کے بھی مشکور ہیں، یہ جمہوریت کا حصہ ہے۔‘‘

تحریک انصاف کے اُمیدوار مخدوم جاوید ہاشمی نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد کہا کہ اُن کی جماعت ایوان میں حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کرے گی۔

’’یہ جمہوریت کی روح ہے کہ اس میں اختلاف کیا جائے، تاکہ باقی ملک کے جو عوام ہیں اُنھیں یہ احساس ہو کہ اُن کی بات کرنے والا کوئی ہے۔‘‘
جاوید ہاشمی


وزارت عظمٰی کے لیے پیپلز پارٹی کے اُمیدوار مخدوم امین فہیم نے کہا کہ اُن کی جماعت نئی حکومت کے ہر مثبت اقدام کی حمایت اور اُن سے تعاون کرے گی۔

’’جہاں بھی پاکستان کے عوام کی خوشحالی کی بات ہو گی، پاکستان کی سلامتی کی بات ہو گی ہم اُن کی حمایت کریں گے۔‘‘

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے منگل کو اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ اُن کی جماعت کی پارلیمانی پارٹی نے بھی وزارت عظمٰی کے لیے مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔