پاکستان کے ساحلی شہر کراچی میں پیر کو انسداد پولیو مہم کے دوران بچوں کو اس مرض سے بچاؤ کے قطرے پلانے والی ایک ٹیم کی حفاظت پر مامور اہلکاروں پر فائرنگ کی گئی جس سے ایک پولیس شدید زخمی ہو گیا۔
پولیس کے مطابق یہ واقعہ اورنگی نمبر چار کے علاقے بنارس کالونی میں پیش آیا۔
اطلاعات کے مطابق انسداد پولیو ٹیم میں شامل خواتین ایک گھر میں بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے میں مصروف تھیں کہ باہر کھڑے پولیس اہلکاروں پر نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ شروع کر دی۔
حملہ آور موٹر سائیکل پر فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے، پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مشتبہ افراد کی تلاش شروع کر دی جب کہ اورنگی کے علاقے میں انسداد پولیو مہم بھی معطل کر دی گئی۔
پاکستان بھر میں مرحلہ وار انسداد پولیو کی قومی مہم جاری ہے اس سلسلے میں پیر کو کراچی کے کچھ علاقوں میں بچوں کو اس مرض سے بچاؤ کے قطرے پلائے جا رہے تھے۔
اتوار کو خیبر پختونخواہ کے مرکزی شہر پشاور میں انسداد پولیو کی ایک روزہ مہم چلائی گئی تھی۔
پاکستان میں گزشتہ دو برسوں کے دوران بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانے والی ٹیموں پر شدت پسند ہلاکت خیز حملے کرتے آئے ہیں جن میں درجنوں رضا کاروں سمیت ان کی حفاظت پر مامور متعدد سکیورٹی اہلکار بھی ہلاک ہوئے۔
انسداد پولیو کی ٹیموں پر ایسے حملوں کی وجہ ہی سے کئی بار ملک میں پولیو کے خاتمے کے لیے چلائی جانے والی مہم متاثر ہوئی۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان تین ملکوں میں ہوتا ہے جہاں انسانی جسم کو اپاہج کر دینے والی بیماری پولیو کے وائرس پر تاحال پوری طرح قابو نہیں پایا جاسکا ہے۔
دیگر دو ملکوں میں افغانستان اور نائیجیریا شامل ہیں لیکن وہاں حالیہ برسوں میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی تعداد پاکستان کی نسبت بہت حد تک کم رہی ہے۔